استاد کا مقصد اور اس کا فرض

بچو! استاد کا کام انسان کی اخلاقی ، ذہنی ، جسمانی ، روحانی اور سماجی زندگی کو بہتر بنانے میں رہنمائی کرنا ہے ۔۔جب استاد جماعت میں پڑھانا شروع کرتا ہے تو استاد اور طالب علم دونوں کو مل کر سوچنا پڑتا ہے اور بعض ایسے مشاغل ہوتے ہیں جن میں دونوں کا مشترکہ عمل ضروری ہوتا ہے اس لیے استاد کو شروع ہی سے اپنے طلبہ کو جاننے اور ان کو اپنے قریب لانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔
جماعت کے کمرے میں داخل ہونے کے بعد اور اس سے قبل استاد کافرض ہے کہ وہ روزانہ کے معمولات اور کاموں کا انتظام کرلے اور ان کوپورا کرنے کیلئے طلبہ کے مشورے سے خاکہ مرتب کرے ۔ طلبہ کو سیکھنے کیلئے فطری طور پر آمادہ کرے اور پھر پڑھاتے ہوئے مواد تعلیم کی جانچ کرلے اور مزید مطالعہ کا شوق دلائے ۔ اس کے علاوہ استاد کو یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ اس کا مقصد مواد تعلیم یا درسی کتابوں کو صرف رٹانا نہیں ہے بلکہ ان کے ذریعے طلبہ کی انفرادی طور پر سیکھنے کے عمل میں رہنمائی اور مدد کرنا ہے ۔ اسی طرح استاد کا یہ بھی فرض ہے کہ وہ اپنی جماعت کے نظم و نسق کو درست رکھے ۔
٭٭ ٭ ٭٭