اسامہ کے داماد ابوغیث کیخلاف برطانوی شہری بطور گواہ پیش

نیویارک ، 11 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ میں دہشت گردی کے ایک مقدمے میں سزا یافتہ ساجد بادات نے نیویارک کی عدالت کو بتایا ہے کہ اس نے دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے درجنوں مرتبہ ملاقات کی تھی۔ عدالت میں اسامہ کے داماد سلیمان ابو غیث کے کیس میں امریکی حکومت کے گواہ کے طور پر ساجد بادات کا بیان لیا گیا۔ خبر رساں ادارہ ’اے ایف پی‘ کے مطابق وہ نیویارک کی عدالت میں پیش نہیں ہوا بلکہ اس نے پیر کو عدالت میں بیان کسی نامعلوم مقام سے دیا۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ وہ اسامہ بن لادن سے کتنی مرتبہ ملا تھا تو اس نے جواب دیا: ’’تقریباً بیس مرتبہ، یا شاید پچاس مرتبہ تک۔

‘‘ اس نے یہ بھی کہا کہ اسے القاعدہ نے ایک مسافر طیارہ کو دھماکے سے اڑانے کیلئے بھرتی کیا تھا۔ ساجد کو 2005ء میں تیرہ برس کی سزائے قید ہوئی تھی۔ اس پر دسمبر 2001ء کے ’شو بم‘ کے منصوبے کی سازش میں شریک ہونے کا الزام ثابت ہوا تھا۔ وہ گواہ معافی یافتہ بن گیا تھا اور اسے برطانیہ کی جیل سے قبل از وقت رہا کر دیا گیا تھا۔ اسامہ کے داماد پر نیویارک میں مقدمہ چل رہا ہے۔ وہ القاعدہ کا سابق ترجمان ہے اور اس پر امریکی شہریوں کی ہلاکت اور القاعدہ کے کارکنوں کو مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔ 48 سالہ ابو غیث پر الزامات ثابت ہو گئے تو اسے عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ تاہم وکیل صفائی اسٹینلی کوہن ابوغیث پر لگائے گئے الزامات ردکر چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے مؤکل پر گیارہ ستمبر کے حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام نہیں ہے۔