بہاماس کے نامعلوم مقام پر روپوش ،دستاویزی ثبوت موجود : اسنوڈن
ماسکو ۔ یکم ؍ سپٹمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایڈورڈ جوزوف اسنوڈن جسے 2013ء میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی تھی جب اس نے امریکہ کی قومی سلامتی ایجنسی (NSA) کی کچھ خفیہ معلومات کا افشاء کیا تھا، اسنی اسنوڈن کے ایک بیان کا ایک ویب سائیٹ نے تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن سی آئی اے کے تحفظ میں بہاماس میں روپوش ہے۔ اس بات پر اعتماد کرنا حالانکہ ذرا مشکل ہے۔ لیکن اسنوڈن نے یہ ادعا کیا ہیکہ اسامہ بن لادن زندہ ہے۔ ورلڈ نیو ڈیلی رپورٹ ڈاٹ کام کے مطابق اسنوڈن نے ماسکو ٹریبون کو دیئے گئے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران اسامہ بہاماس میں روپوش ہے اور اب بھی سی آئی اے اسے تنخواہ دیتی ہے۔ اپنے دعوے کو مزید مضبوطی دیتے ہوئے اسنوڈن کا کہنا ہیکہ اس کے پاس دستاویزی ثبوت ہیں کہ اسامہ بن لادن اب بھی سی آئی اے کا تنخواہ دار ہے اور اسے اب بھی ماہانہ ایک لاکھ ڈالرس ادا کئے جاتے ہیں جو کچھ تنظیموں کے براہ راست اس کے نساؤ بینک اکاونٹ میں منتقل کئے جاتے ہیں۔ مجھے پورا یقین نہیں ہیکہ وہ فی الوقت کہاں ہے لیکن 2013ء میں وہ اپنے ولا میں اپنی پانچ بیویوں اور متعدد بچوں کے ساتھ پرسکون زندگی گذار رہا تھا۔
یاد رہے کہ خود اسنوڈن اس وقت روپوش ہے۔ قومی سلامتی ایجنسی کے سرویلانس پروگرامس کا افشاء کرنے کے بعد وہ امریکہ سے فرار ہوگیا تھا۔ اس نے یہ کہا کہ سی آئی اے نے اسامہ بن لادن کی فرضی موت کا ڈرامہ رچتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اسامہ کو اس کے ارکان خاندان کے ساتھ بہاماس کے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ پاکستانی سیکریٹ سرویس کے ساتھ امریکی SEALS کے ذریعہ اسامہ کی ہلاکت کا ڈرامہ رچا گیا۔ اب چونکہ ہر ایک یہ سمجھتا ہے کہ اسامہ مر چکا ہے لہٰذا کسی کو اس کی تلاش نہیں اور اس طرح اسامہ کیلئے دنیا کی بھیڑبھاڑ میں گم ہوجانا انتہائی معمولی بات ہوگئی۔ اس کی فوجی جیکٹ اور داڑھی کے بغیر اسامہ کو کوئی بھی نہیں پہچان سکتا۔ اسنوڈن نے کہا کہ ایک ایسی کتاب جس کی جاریہ ماہ اجرائی ہونے والی ہے، اس میں وہ اسامہ کے زندہ ہونے کے بارے میں ثبوت کے طور پر کاغذات کا تذکرہ بھی کرچکا ہے۔ بہرحال اسنوڈن کے اس دعوے کو کسی اور ایجنسی کی تائید یا کسی ایجنسی کی جانب سے توثیق نہیں کی گئی ہے۔ امریکی حکومت نے قومی سلامتی کے اہم راز صحافیوں کو بتانے کی پاداش میں اسنوڈن پر جاسوسی کے الزامات عائد کئے تھے۔