ارکنساس میں ایک ہی رات میں مزید دو قیدیوں کو سزائے موت

واشنگٹن ۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی ریاست ارکنساس میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کی سزاء پر عمل آوری کیلئے عجلت سے کام لیا جارہا ہے کیونکہ جس انجکشن کے ذریعہ انہیں موت کی نیند سلانا ہے وہ انجکشن جاریہ ماہ کے اواخر تک غیرکارکرد (ایکسپائر) ہوجائیں گے۔ اس طرح اب مزید دو قیدیوں کو بیک وقت سزائے موت دی گئی جو امریکہ کی تاریخ میں 17 سال کے طویل عرصہ کے بعد ہوا ہے۔ ارکنساس اٹارنی جنرل لیزلی رتلیج نے بتایا کہ جیک جونس اور مارسیل ولیمز جنہیں1990 ء کے دہے میں سزائے موت سنائی گئی تھی، کو زہریلے انجکشن کے ذریعہ موت کی نیند سلادیا گیا کیونکہ ہائیکورٹ نے ان کی رحم کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ ارکنساس میں آٹھ قیدیوں کو اندرون گیارہ روز سزائے موت دینے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس پر اگر عمل آوری ہوجاتی تو یہ دنیا کا ایک نیا ریکارڈ بن جاتا۔ تاہم آٹھ کے منجملہ چار قیدیوں کی سزائے موت پر عمل آوری کوملتوی کردیا گیا تھا۔

سینئر بش ہنوز زیرعلاج
ہوسٹن ۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سابق امریکی صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کو نمونیا کے علاج کیلئے ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہیکہ انہیں ابھی مزید کچھ دنوں کے ہاسپٹل میں رہنا ہوگا۔ یاد رہیکہ قبل ازیں انہیں بہت جلد ڈسچارج کرنے کی خبریں شائع ہوئی تھیں۔ دریں اثناء ہوسٹن میتھوڈسٹ ہاسپٹل کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جہاں یہ بتایا گیا ہیکہ ہاسپٹل کی میڈیکل ٹیم بھی سابق صدر کو جاریہ ہفتہ کے اواخر میں ڈسچارج کرنا چاہتی ہے۔ 92 سالہ بش کو 14 اپریل کو ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا۔ انہیں شدید کھانسی سے متاثر بتایا گیاتھا جبکہ نمونیا کے اثرات بھی پائے گئے تھے۔ بش جاریہ سال میتھوڈسٹ ہاسپٹل میں دوسری بار شریک ہوئے ہیں۔ قبل ازیں ماہ جنوری میں انہوں نے ہاسپٹل میں 16 دن گزارے تھے۔