داغدار وزرا کے خلاف کارروائی سے حکومت اور وزیر اعظم کے گریز پر تنقید
حیدرآباد /4 اگست (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی قیادت میں کانگریس قائدین نے لوک سبھا سے کانگریس کے 25 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف بشیر باغ پر احتجاجی دھرنا منظم کیا اور مرکزی حکومت کے فیصلہ کو جمہوریت کا قتل قرار دیا۔ اس دھرنا میں سابق رکن پارلیمنٹ انجن کمار یادو، صدر گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس ڈی ناگیندر کے علاوہ دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ بعد ازاں گاندھی بھون میں اتم کمار ریڈی، صدر آندھرا پردیش کانگریس این رگھوویرا ریڈی اور شیلجہ ناتھ نے کہا کہ للت مودی معاملے میں مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے سندھیا، جب کہ ویاپم اسکام میں چیف منسٹر مدھیہ پردیش ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے داغدار وزراء اور چیف منسٹرس کو عہدوں سے برطرف کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی بدعنوان وزراء اور چیف منسٹرس کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے کانگریس ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرکے داغذار بی جے پی قائدین کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ویاپم اسکام میں کروڑہا روپئے کی لوٹ مار ہوئی اور کئی افراد کو قتل کیا گیا، جب کہ معاشی اسکام میں ملوث للت مودی کی مدد کرتے ہوئے سشما سوراج نے اپنے عہدہ کا بے جا استعمال کیا، جس کے خلاف کانگریس پارٹی آواز اٹھا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی بدعنوان وزراء اور چیف منسٹرس کی عہدوں سے برطرفی تک اپنا احتجاج جاری رکھے گی، تاہم اگر ان داغدار قائدین کو بی جے پی عہدوں سے نہیں ہٹاتی تو کانگریس اپنے احتجاج میں شدت پیدا کرے گی۔ واضح رہے کہ اس احتجاجی پروگرام میں وزیر اعظم نریندر کا پتلا نذر آتش کیا گیا اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے گئے۔