چیف منسٹر محبوبہ مفتی کا بیان ۔ علیحدگی پسندوں پر نوجوانوں کا مستقبل تباہ کرنے کا الزام
سرینگر 6 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر جموںو کشمیر محبوبہ مفتی نے آج علیحدگی پسندوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان پر کشمیر وادی کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کردینے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کل جماعتی وفد کے ارکان پارلیمنٹ پر دروازے بند کرلینے ( ان سے ملاقات نہ کرنے ) کو کشمیریت کی توہین قرار دیا ۔ یہ وفد ریاست میں قیام امن کے امکانات کا جائزہ لینے وہاں پہونچا تھا ۔ چیف منسٹر نے کشمیر میںایل ای ڈی بلبس کی تقسیم کیلئے شروع ہوئی اجالہ اسکیم کے رسمی افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت سے گریز کرتے ہوئے علیحدگی پسندوں نے مسئلہ کے حل میں مدد نہیں کی ہے بلکہ انہوں نے دیرپا امن تلاش کرنے کے عمل کو معطل کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں مذاکرات و بات چیت کے ذریعہ یہ مسئلہ حل کرنے کے کئی مواقع گنوا دئے اور آج بھی اگر ہم یہ موقع گنواتے ہیں تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کرینگی ۔ یہ تقریب مرکزی وزارت توانائی کی جانب سے منعقد ہوئی تھی جس میں ریاستی پاور ڈیولپمنٹ محکمہ نے اشتراک کیا تھا ۔ علیحدگی پسندوں کی جانب سے دور ہ کنندہ کل جماعتی وفد سے ملاقات نہ کرنے کے فیصلہ پر انہوں نے کہا کہ یہ کشمیریت کی توہین تھی ۔ یہ ہماری توہین تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک موقع خود دستیاب ہوا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے کیونکہ ملک میں ایک طاقتور وزیر اعظم نریندر مودی کی شکل میں ہیں جنہوں نے تشدد ختم کرنے پر زور دیا تھا ۔ انہوںنے کہا کہ آج ایک موقع ہے کہ یہ مسئلہ حل کیا جائے کیونکہ ملک میں ایک طاقتور وزیر اعظم ہے ۔ اس صورتحال میں ملک کے ارکان پارلیمنٹ کل جماعتی وفد کی شکل میں آپ تک آئے تھے ان میں سے کئی نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ کسی پیشگی شرط کے بغیر بات کرنا چاہتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان گئے تھے ۔ اس کے بعد پٹھان کوٹ واقعہ ہوگیا ۔ وزیر داخلہ مشکل وقت میں پاکستان گئے تھے ۔ وہاں ان سے وہی سلوک کیا گیا جو یہاں دورہ پر آنے والے ارکان پارلیمنٹ سے کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارے مہمانوں کی توہین نہیں ہوتی ۔ اس سے ہماری توہین ہوتی ہے کیونکہ اس سے ہمارے اخلاقی معیار کا پتہ چلتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گی ۔