نظم و ضبط کی صورتحال ابتر، کانگریس کا ادعا ، مرکزی وزیرداخلہ کو یادداشت پیش
نئی دہلی ۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ اروناچل پردیش میں پریماکھنڈو کی زیراقتدار نظم و ضبط کی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ چنانچہ چیف منسٹر کھنڈو اور ان کے ڈپٹی چونامین اور مرکزی وزیر کرن رجیجو کو برطرف کیا جائے اور ہائیکورٹ کے موجودہ جج سے فائرنگ کے واقعہ کی تحقیقات کروائی جائے جو بلااشتعال کی گئی تھی۔ کانگریس نے مرکزی حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ صورتحال پر قابو پایا جاسکے اور انتباہ دیا کہ اروناچل پردیش کو ایک اور جموں و کشمیر نہ بنایا جائے۔ کانگریس نے چیف منسٹر کھنڈو اور مرکزی وزیر رجیجو کو ریاست کی دھماکو صورتحال کیلئے ذمہ دار قرار دیا۔ عوام مستقل سکونت سرٹیفکیٹ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔ انہوں نے مرکزی وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ذمہ داری کا احساس کرے اور صورتحال پر قابو پانے کیلئے نصف سرحدی ریاست میں فوری کارروائی کرے۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ تین افراد اپنی جانیں پولیس فائرنگ میں ضائع کرچکے ہیں اور 15 افراد شدید زخمی ہیں۔ صورتحال دن بہ دن انحطاط پذیر ہے۔