مرکزی کابینہ کے فیصلہ پر اپوزیشن کانگریس کا شدید ردعمل
نئی دہلی / ایٹا نگر ۔ /24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ نے آج کانگریس زیرقیادت اروناچل پردیش میں صدر راج کے نفاذ کی سفارش کی ہے ۔ حکومت کے اس فیصلہ کے سیاسی سطح پر کافی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت آج کابینہ کا اچانک اجلاس منعقد ہوا جس میں صدر راج کی سفارش کا فیصلہ کیا گیا ۔ دہلی میں سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی اسمبلی کو غیرمعینہ مدت کیلئے زیرالتواء رکھنے کی بھی سفارش کی گئی ہے ۔ یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ سیاسی بحران پر درخواستوں کی سماعت کررہی ہے ۔ اپوزیشن کانگریس نے کابینہ کے فیصلہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ جمہوریت کا گلا گھونٹا جارہا ہے ۔ مودی سیاسی عدم رواداری کے مظاہرہ کی علامت بن گئے ہیں ۔ چیف منسٹر نبم ٹیوکی نے اس فیصلہ پر حیرت اور تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی حساس سرحدی ریاست کے تعلق سے یہ ناقابل قبول اور غیرمتوقع فیصلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں کوئی دستوری بحران نہیں ہے ۔ کانگریس لیڈر کپل سبل نے کہا کہ مودی حکومت چین کی سرحد سے متصل اس ریاست میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اس فیصلہ کو عدالت میں چیلنج کرے گی ۔ اس دوران مرکزی وزیر کرن رجیجو نے جن کا تعلق اروناچل پردیش سے ہے کہا کہ بی جے پی آئندہ حکومت بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی ۔ اس دوران یہ اطلاع بھی ملی ہے کہ کانگریس کا باغی گروپ بی جے پی کی تائید سے حکومت تشکیل دے سکتا ہے ۔