نئی دہلی: اردو اکادمی اہلی کے زیر اہتمام جاری ’ جشن وراثت اردو‘ کے آخری دن کل ہند مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ملک کے مختلف شعراء نے حصہ لیا۔خطبہ استقبالیہ سے خطاب کر تے ہوئے اردو اکیڈمی کے وائس چیر مین پروفیسر شہپر رسول نے کہا کہ جشن وراثت اردو کے کامیاب انعقاد اور اس اختتام پر کل ہند مشاعرہ میں آپ سب کی مو جودگی اس بات کی گواہ ہے کہ ہندوستان میں اردو ہمیشہ ہر دل عزیز رہی ہے۔
میں سمجھتا ہو ں کہ ہر وہ شخص اردو والا ہے جو اردو کے پروگراموں میں شرکت کرتا ہے ۔اور اس کے فروغ میں دلچسپی لیتا ہے ۔اور یہاں جشن وراثت میں اردو میں رہ کر مجھے اندازہ ہوا کہ پور ی دلی اردو کے فروغ کے لئے کوشاں ہے ۔کل ہند مشاعرہ کی صدارت کامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق استاذ ڈاکٹر سہیل فاروقی نے کی ۔ا س مشاعرہ میں ڈاکٹر راحت اندوری ، ڈاکٹر مہتاب حیدر، طاہر فراز ممتاز منور ار نکہت امروہی نے اپنا کلام پیش کیا ۔
اس سے قبل دلی کے اردو اسکولی طلبہ اور طالبات نے تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔اس کے بعدقطبی برادرس نے قوالی کا سماں باندھا ۔صوفی سنگر کابکی کھنہ نے صوفی کلام پیش کر کے امیر خسرو کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اردو اکیڈمی کے سکریٹری ایس ایم علی نے کہا کہ ہمیں آپ کو چھوڑنے کا دل نہیں کرہا ہے۔آپ نے جس محبت سے یہاں بیٹھے رہے میں اور ہماری پوری اکیڈمی آپ کا شکر گذار ہیں۔