اردو کے ساتھ مرکز کا سوتیلا سلوک: شاہی امام

نئی دہلی ۔ 28 ۔ نومبر : ( فیکس ) : شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں کہا کہ ہر مسلمان پر لازم اور فرض ہے کہ بقدر ضرورت دینی مسائل کا علم حاصل کرے اور قرآن کریم کی تلاوت سیکھے ۔ انہوں نے کہا کہ جدید علوم سیکھنے کو بھی مذہب اسلام منع نہیں کرتا ۔ شاہی امام نے مرکزی حکومت کی طرف سے اردو کو نظر انداز کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ۔ 26 نومبر 2014 کو راجیہ سبھا ایم پی محترمہ نازنین فاروق نے جب وزیر مملکت برائے فروغ انسانی وسائل اپندرکشواہا سے اردو اساتذہ کی بحالی پر سوال کیا تو انہوں نے اس سوال کا راست جواب دینے کے بجائے مفت لازمی تعلیم قانون کی بات شروع کردی جب ان سے دوبارہ سوال کیا گیا تو انہوں نے صاف کہہ دیا کہ اردو اساتذہ کا ریکارڈ رکھنا ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے گویا ایچ آر ڈی وزارت سے اس کا کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔ کچھ دن پہلے ایچ آر ڈی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا تھا کہ اردو اسکولوں کو سرواسکھشا ابھیان سے نہیں جوڑا جاسکتا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جو فنڈ وزارت کی طرف سے سرواسکھشا ابھیان کے اسکولوں کو دیا جاتا ہے وہ اردو اسکولوں کو نہیں دیا جاسکتا ۔ شاہی امام نے اس اردو مخالف پالیسی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزارت فروغ انسانی وسائل اوروزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ اردو کو نظر اندازی پالیسی ختم کی جائے ۔ اردو اساتذہ کا ریکارڈ بھی دوسری زبانوں کی طرح وزارت ایچ آر ڈی میں رکھا جائے اور اردو اسکولوں کو بھی سرواسکھشا ابھیان سے راست طور پر جوڑا جائے تاکہ ان کی ترقی ہوسکے ۔