اقلیتوں کے لیے کوچنگ و تربیتی مراکز کا قیام ، محکمہ اقلیتی بہبود کا فیصلہ
حیدرآباد۔/31ڈسمبر، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے اردو کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کو اقلیتی فینانس کارپوریشن کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان اداروں کو اقلیتی طلبہ کے کوچنگ اور تربیتی مراکز میں تبدیل کیا جاسکے۔ تلنگانہ میں 43کمپیوٹر ٹریننگ سنٹرس اور 30 اردو لائبریریز ہیں جو پہلے اردو اکیڈیمی کے تحت تھے جنہیں بعد میں ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کے تحت کیا گیا۔ اردو اکیڈیمی کے پاس صرف تنخواہوں کی اجرائی کا اختیار تھا۔ حالیہ عرصہ میں حکومت نے ان اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں مستقل طور پر ٹریننگ اور کوچنگ مراکز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے چونکہ یہ اسکیم اقلیتی فینانس کارپوریشن کے پاس ہے لہذا کمپیوٹر سنٹرس اور اردو لائبریریز کو کارپوریشن کے تحت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے باقاعدہ احکامات جاری کردیئے۔ انہوں نے حیدرآباد کے کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز اسٹاف کی تنخواہوں کی اجرائی کی ہدایت دی جس پر ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی نے کل حیدرآباد کے تمام ملازمین کی تنخواہیں جاری کردی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر حیدرآباد نے اسٹاف کی تنخواہوں کی اجرائی سے انکار کردیا تھا اور وہ اردو اکیڈیمی کو اسٹاف کی حاضری سے متعلق رپورٹ پیش کرنے سے گریز کررہے تھے۔ اسٹاف نے اس سلسلہ میں حکومت سے نمائندگی کی جس کے بعد سکریٹری اقلیتی بہبود نے تنخواہوں کی اجرائی کے احکامات جاری کئے۔ اس طرح حیدرآباد کے ملازمین کو نومبر کی تنخواہ ڈسمبر کے اختتام پر جاری ہوئی ہے۔ کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز کو اقلیتی فینانس کارپوریشن کے تحت کرنے کیلئے ضروری کارروائی کی جارہی ہے اور ملازمین اور ان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات اقلیتی فینانس کارپوریشن کو روانہ کی جائیں گی۔ اس طرح آئندہ ماہ سے یہ مراکز راست طور پر فینانس کارپوریشن کے کنٹرول میں ہوں گے۔ تلنگانہ میں 43 کمپیوٹر سنٹرس اور 30 لائبریریز ہیں جن کے تحت ملازمین کی جملہ تعداد 178 ہے۔ حیدرآباد میں 12، میدک 5، نظام آباد 5 ، عادل آباد 5، محبوب نگر 3 ، کریم نگر 5 ، ورنگل 3، نلگنڈہ 2، رنگاریڈی 2 اور کھمم میں ایک کمپیوٹر ٹریننگ سنٹر ہے جبکہ لائبریریز حیدرآباد میں 9 ، میدک 4 ، نظام آباد 4 ، عادل آباد 2، محبوب نگر 2 ، کریم نگر 3 ، ورنگل 2، نلگنڈہ 3 اور کھمم میں ایک لائبریری ہے۔ رنگاریڈی میں ایک بھی اردو لائبریری نہیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ ان مراکز کے ملازمین کی خدمات ختم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے برخلاف اس کے ان مراکز کو اقلیتی طلباء کیلئے مختلف کوچنگ اور ٹریننگ سنٹرس میں تبدیل کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور بہت جلد ان اداروں کو فینانس کارپوریشن کے حوالے کردیں گے۔