اردو مدارس کی صورتحال پر محکمہ تعلیمات سے رپورٹ کی طلبی

محکمہ میں اردو کے استعمال کی ہدایت ، صدر نشین اقلیتی مقننہ کمیٹی عامر شکیل کا بیان
حیدرآباد۔/3نومبر، ( سیاست نیوز) اقلیتی مقننہ کمیٹی کے صدرنشین عامر شکیل رکن اسمبلی نے کہا کہ اردو مدارس کی صورتحال پر محکمہ تعلیم سے اندرون ایک ماہ رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ میں اردو کے استعمال کے سلسلہ میں ہدایات جاری کی گئیں۔ اجلاس کے بعد عامر شکیل نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ کیلنڈرس اردو زبان میں شائع کئے جائیں۔ اس کے علاوہ سالانہ تعلیمی پروگرام میں رمضان المبارک کے تبدیلی اوقات کو شامل کیا جائے تاکہ ہر سال رمضان کے موقع پر اسکول کے اوقات میں کمی کے احکامات جاری کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ انہوں نے بتایا کہ سکریٹری محکمہ تعلیم کو ہدایت دی گئی کہ خادم الحجاج کی حیثیت سے روانہ ہونے والے ٹیچرس کی غیر حاضری کو ڈیوٹی میں شمار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال جو اساتذہ خادم الحجاج کی حیثیت سے روانہ ہوئے تھے ان کی غیر حاضری کو حاضری میں شمار نہیں کیا گیا۔ سکریٹری محکمہ تعلیم نے اس سلسلہ میں ضروری کارروائی کا تیقن دیا ہے۔ عامر شکیل کے مطابق کمیٹی نے محکمہ جات کی جانب سے کی جانے والی ٹیلی کانفرنس کو اردو میں بھی کرنے کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے قاضی ایکٹ کی تدوین کیلئے مختلف مذہبی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد اندرون ایک ماہ مسودہ کو قطعیت دے دی جائے گی جس کے ذریعہ قاضیوں کی فیس کا تعین اور دیگر اُمور کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں سکریٹری فینانس کو طلب کیا گیا ہے تاکہ اقلیتی بہبود کے بجٹ کو گرین چینل میں شامل کرنے کیلئے نمائندگی کی جاسکے۔ عامر شکیل نے بتایا کہ 10 نومبر کو اقلیتی بہبود کمیٹی نظام آباد کی درگاہ حضرت سعاد اللہ حسینیؒ بڑا پہاڑ کا دورہ کرے گی۔ درگاہ کے تحت 700 ایکر اوقافی اراضی پر محکمہ جنگلات نے اپنی دعویداری پیش کی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ اس اراضی کا تحفظ کرنے کیلئے اقلیتی بہبود کمیٹی نے برسر موقع جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مجاوروں کی برخواستگی اور عہدیداروں کی کمیٹی کی تشکیل سے بورڈ کو آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ہر سال 2.5کروڑ روپئے آمدنی ہوا کرتی تھی جو اب گھٹ کر 18 لاکھ روپئے ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ حضرت جہانگیر پیراںؒ کے غلہ کے ہراج میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہراج کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ وقف بورڈ کی آمدنی متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ علاء الدین وقف مدینہ بلڈنگ کے ایسے کرایہ دار جنہوں نے وقف بورڈ کے مقرر کردہ کرایہ کو قبول نہیں کیا ہے ان کی ملگیوں کو مقفل کردیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں وقف بورڈ کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ عامر شکیل نے بتایا کہ چیف منسٹر اقلیتی بہبود کے سلسلہ میں کافی سنجیدہ ہیں اور امید کی جاسکتی ہے کہ مالیاتی سال کے اختتام تک اقلیتی بہبود کا مکمل بجٹ جاری کردیا جائے گا۔