اردو زبان کی آبیاری اور خطاطی کے فروغ میں’’سیاست‘‘ کی خدمات ناقابل فراموش

ٹونک( راجستھان ) ۔/7فبروری، (سیاست ڈاٹ کام) خطاطی کے فروغ و بقاء میں روز نامہ ’سیاست‘ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ اردو لشکری زبان ہے جو چھاونیوں میں پیدا ہوئی، درباروں میں پلی بڑھی ۔ خوشی کی بات ہے کہ آج اس کی ترویج اور اشاعت کا کام اللہ رب العزت روزنامہ ’سیاست‘ سے لے رہاہے۔ ان خیالات کا اظہار مفتی محمد سعید احمد خان امیر شریعت راجستھان نے کیا۔ وہ مولانا ابوالکلام آزاد عربی فارسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ٹونک میں روز نامہ ’سیاست‘ کی آرٹ گیلری، سالار جنگ میوزیم اور اے پی آر آئی کے اشتراک سے فن خطاطی کی ایک اہم نمائش کا افتتاح کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں دنیا کا سب سے طویل القامت قرآن مجید کا نسخہ نمائش کیلئے رکھا گیا ہے جو ٹونک کے خطاطوں اور فنکاروں کی ماہرانہ کاریگری کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی زمانہ ادارہ ’سیاست‘ فن خطاطی کے تحفظ میں سرگرداں ہے۔ اس ادارہ نے مختصر سے عرصہ میں ہندوستان کے مختلف شہروں میں فن خطاطی کی جو نمائشیں آراستہ کی ہیں اس سے فن کو جِلا ملی ہے۔ یہاں جو خطاطی کے نمونے پیش کئے گئے ہیں اس میں جو اختراعات ہیں وہ ناظرین کو محو حیرت کردیتی ہیں۔ قرآنی آیات اور ان کے تراجم ناظرین کو اسلامی تعلیمات سے واقف کرانے کا ذریعہ ہیں۔ یقیناً نئی نسل کیلئے یہ نمائش ایک اصلاح کا ذریعہ ہوگی۔

انہوں نے خطاط حضرات جناب نعیم صابری، جناب رضی الدین اقبال، جناب عبداللطیف، جناب فہیم کی خطاطی کی ستائش کی اور کشیدہ کاری کے فنکار جناب نصیر سلطان کی کاریگری کو خراج تحسین پیش کیا۔ چوبی آرائشی فنکاری کے نمونوں کی زبردست ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جناب ناصر الدین وقار نے مقامات مقدسہ کی قدیم تصاویر کے عکس کو انواع و اقسام کے چوبی تراشوں کے ذریعہ پیش کرتے ہوئے ان میں حقیقت کا رنگ بھردیا ہے اور اس ویسلہ سے یہ قدیم تصاویر نئی نسلوں تک پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی کے یہ نمونے اور اسلامی فنون لطیفہ کے یہ نقوش قوم کیلئے ادارہ ’سیاست‘ کا ایسا ورثہ ہیں جو نسل درنسل منتقل ہوتا رہے گا، اور تشنہ لبوں کو سیراب کرے گا۔

افتتاحی تقریب کی صدارت پروفیسر عزیز الدین ہمدانی ڈائرکٹر رامپور رضا لائبریری نے کی۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر شریف حسین قاسمی ( دہلی) جناب احمد علی( حیدرآباد ) اور پروفیسر آذرمی دخت ( علی گڑھ ) نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمعید خان ڈائریکٹر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے مہمانان خصوصی کو راجستھانی روایات کے مطابق صافہ باندھ کر استقبال کیا۔ تین دنوں تک جاری نمائش کا ہزارہا افراد نے مشاہدہ کیا۔صاحبزادہ شوکت علی خاں، جناب مختار ٹونکی، مولانا عمر ندوی، مولانا صلاح الدین قمر شاہی امام ٹونک، پروفیسر قمر غفار، پروفیسر جعفری( الہ آباد یونیورسٹی ) پروفیسر علیم اشرف( دہلی یونیورسٹی ) نے سالار جنگ میوزیم اور ادارہ ’’سیاست‘‘ کی جانب سے آراستہ کی گئی اس نمائش خطاطی کا مشاہدہ کیا اور اس نمائش کو فن خطاطی کا ایک نایاب ورثہ قرار دیا۔ سالار جنگ میوزیم کی جانب سے مسکوکاٹ جو نمائش کیلئے رکھے گئے تھے اس کی آرائش جناب فرید اللہ شریف نے کی۔