حیدرآباد ۔ 30 ۔ جنوری : ( پریس نوٹ ) : ہندوستانی زبانوں کے مرکزی ادارے
CIIL کے ریجنل سنٹر اردو تدریسی و تحقیقی مرکز سولن اور شمالی علاقائی لسانی مرکز پٹیالہ کے اردو زبان و ادب کی تعلیم حاصل کررہے طلباء وطالبات کا ایک وفد ان دنوں حیدرآباد کے دورے پر ہے ۔ دکن بالخصوص حیدرآباد زمانہ قدیم سے اردو زبان و ادب کا اہم مرکز رہا ہے اردو زبان و ادب کی پرورش و پرداخت میں اس کا اہم رول رہا ہے ۔ یہاں ہر سطح پر اردو زبان و ادب کی تعلیم کا معقول انتظام ہے ۔ اور ہرجگہ اس زبان کے بولنے اور سمجھنے والے موجود ہیں ۔ اس لیے تعلیمی ماحولیاتی سفر کے لیے اس وفد نے اس شہر کا نتخاب کیا ۔ 23 جنوری کی شام کو یہ وفد حیدرآباد پہنچا اور یہاں کی مختلف جامعات بالخصوص شعبہ اردو اور شعبہ لسانیات کے صدور سے ملاقات کی اور وہاں کے اساتذہ اور طلباء وطالبات کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔ یونیورسٹیوں کے علاوہ اس وفد نے مختلف تاریخی ، تعلیمی ، تہذیبی و ثقافتی مقامات کا دورہ کیا اور یہاں کے شعراء ، ادبا اور عام لوگوں سے ملاقات کی ۔ آج اس وفد کے امیر کاروں ڈاکٹر ابو ارشد ، ڈاکٹر ندیم احمد ، ڈاکٹر محمد مونس اور ڈاکٹر ذاکر حسین اپنے اپنے طلباء وطالبات کے ساتھ عثمانیہ یونیورسٹی پہنچے جہاں شعبہ اردو کے صدر پروفیسر معید جاوید نے پر جوش انداز میں ان کا استقبال کیا ۔ اور اپنا کلام بھی سنایا ۔ وفد کے کوآرڈینٹر ڈاکٹر ابو ارشد اور ڈاکٹر ندیم نے اپنے اپنے سنٹر کا تعارف کرایا اور اس سفر کے مقاصد پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ماحولیاتی سفر اس ڈپلومہ کورس کا اہم حصہ ہے جس میں ہندوستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ٹیچر اور اسکالر زبان کی تربیت کے لیے آتے ہیں اور اردو کو ثانوی زبان کے طور پر سیکھتے ہیں اور اس کورس کو مکمل کرنے کے بعد اپنے اسکولوں میں اس زبان کو بطور ثانوی زبان پڑھاتے ہیں ۔ اس کورس کا اصل مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو لسانی سطح پر ایک دوسرے سے قریب کیا جاسکے تاکہ قومی یکجہتی اور آپسی بھائی چارے کو بڑھاوا ملے ۔ اس کے لیے مرکزی سرکار کی طرف سے تربیت حاصل کررہے طلبہ کو طئے شدہ وظیفہ کے علاوہ تمام بنیادی سہولیات بھی فراہم کروائی جاتی ہیں ۔ اس وفد سے ای ٹی وی کے رپورٹر نے بھی ملاقات کی اور اس وفد کے اساتذہ اور طلباء وطالبات سے بھی بات چیت کی ۔ اساتذہ نے اپنی گفتگو کے دوران موثر انداز میں اظہار خیال کیا ۔ بعد میں طلباء وطالبات نے بتایا کہ ان کا یہ سفر کامیاب رہا اس سفر سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقعہ ملا ۔ قابل ذکر ہے کہ یہ وفد یکم فروری کو میسور کے لیے روانہ ہوگا اور وہاں کے شعراء و ادبا کے ساتھ ساتھ اردو اساتذہ سے بھی ملاقات کرے گا ۔