دہلی میں منعقدہ پروگرام میں علماء اکرام ، سفارتکار اور وزیراعظم مودی موجود رہیں گے
نئی دہلی، 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) اردن کے شاہ عبداللہ دوم بن الحسین جمعرات کو نئی دہلی میں اسلام میں اعتدال پسندی پر ایک لیکچر دیں گے جسے سننے کے لئے خود وزیر اعظم نریندر مودی بھی موجود رہیں گے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ہندوستان کے تین روزہ دورہ پر کل یہاں آ رہے شاہ عبداللہ دوم یکم مارچ کو وگیان بھون میں یہ لیکچر دیں گے ۔ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی طرف سے منعقد اس لیکچر میں ملک بھر کے اسلامی علماء کرام، غیر ملکی سفارت کاروں اور دیگر معززین کو مدعو کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر شاہ عبداللہ دوم کے رشتے کے بھائی شاہزادہ غازی بن محمد کی کتاب ‘دی تھنکنگ پرسنز گائیڈ آف اسلام’ کا رسم اجرا ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں ہندوستان کے بارے میں اہم باتیں کہیں گئیں ہیں اور ہندوستان میں اسلام کی روایات کو دنیا کے لئے مثالی بتایا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ عبداللہ دوم کا یہ لیکچر کئی معنوں میں تاریخی اہمیت کا ہوگا۔ وہ مسلمان ہونے کے ساتھ یروشلم میں الا اقصی مسجد اور عیسائی گرجا کے سرپرست ہیں۔ ذرائع کے مطابق اردن مغربی ایشیا کا ایک ایسا ملک ہے جو تمام قسم کے تضادات کے درمیان استحکام کی علامت ہے ۔دہشت گردی اور مذہبی بنیاد پرستی کے خلاف وہ پر عزم ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کے ایجنڈے میں بھی یقینی طور پر یہ ایشو ہو گا اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون بڑھانے کو لے کر بھی بات چیت ہوگی۔ ہندوستان کو لے کر اردنی قیادت کے جذبات کا ذکر کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ حال ہی میں وزیر اعظم مسٹر مودی کے فلسطین دورے کے دوران اردن کے شاہ عبداللہ دوم بیرون ملک سفر پر تھے لیکن ہندوستانی وزیر اعظم کی آمد کی اطلاع ملتے ہی وہ بیرون ملک کادورہ درمیان میں ہی چھوڑ کر وطن لوٹ آئے تھے اور وزیر اعظم کو رملہ جانے کے لئے اپنا ہیلی کاپٹر مہیا کرایا تھا۔