اردغان کا آنگ سان سوچی سے ربط ، روہنگیا متاثرین کیلئے امداد روانہ

بین الاقوامی سطح پر دباؤ ڈالا جائے ، بنگلہ دیش ، ملائیشیا نے میانمار کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا

استنبول / ڈھاکہ / کوالالمپور ۔ /5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر ترکی رجب طیب اردغان نے آج ملک کی پہلی سیول لیڈر آنگ سان سوچی سے فون پر بات کی اور انسانی حقوق کی بڑھتی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی ۔ رجب طیب اردغان کے ترجمان ابراہیم کلیم نے ایک بیان میں کہا کہ اس ملاقات کے بعد ترکی 1000 ٹن کی امداد میانمار روانہ کرے گا تاکہ روہنگیا مسلمانوں کی مدد کی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد ترکی کو ابتدائی مرحلہ میں یہ امداد روانہ کرنے کی اجازت دی گئی ۔ بنگلہ دیش نے میانمار پر بین الاقوامی دباؤ ڈالنے پر زور دیا ہے ۔ وزیراعظم شیخ حسینہ کے پریس سکریٹری نے کہا کہ عالمی قائدین کو میانمار پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مظالم روکنے کیلئے دباؤ ڈالنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ میانمار کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد کی میزبانی بنگلہ دیش کیلئے بوجھ بن گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف انسانی بنیادوں پر ہم نے انہیں پناہ دی ۔

ملیشیا ء نے بھی میانمار کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میانمار کے سفیر کو طلب کیا ۔ بدھ اکثریتی اس ملک میں تشدد کے سبب ہزاروں افراد یہاں سے فرار ہورہے ہیں اور انسانی بنیادوں پر بحران کا اندیشہ ہے ۔ ملایشیاء نے خبردار کیا کہ یہ بڑھتا بحران میانمار کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا سبب بھی ہوسکتا ہے ۔ آسیان گروپ کا یہ اصول ہے کہ رکن ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی جاتی لیکن ملیشیاء نے اس اصول کو نظرانداز کرتے ہوئے میانمار کے سفیر کو طلب کیا اور سخت احتجاج درج کرایا ۔ میانمار کی صورتحال اس قدر تشویشناک ہوگئی ہے کہ ہزاروں پناہ گزین بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب پھنسے ہوئے ہے اور ان کے پاس غذاء و ادویہ تک نہیں ہے ۔ ایک اندازہ کے مطابق تقریباً 30 ہزار روہنگیائی مسلمان پہاڑیوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ سوشیل میڈیا پر میانمار میں انسانیت سوز مظالم کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوگئی ہے جن کی ہر گوشہ سے مذمت کی جارہی ہے ۔

 

روہنگیا مسلمانوں پرمظالم ، تنظیم اسلامی کانفرنس کی مذمت
جدہ ۔ /5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) تنظیم اسلامی کانفرنس (او آئی سی ) کی آزادانہ انسانی حقوق کمیشن نے میانمار کے رکھین ریاست میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ حقوق انسانی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی ۔ کمیشن نے تمام رکن ممالک بالخصوص پڑوسی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ میانمار پر حقوق انسانی کے تحفظ کے سلسلے میں دباؤ ڈالیں ۔ اس کے علاوہ مختلف بین الاقوامی فورم بشمول اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل اور سلامتی کونسل نے یہ مسئلہ اٹھائیں ۔ کمیشن صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار سے نمٹنے کیلئے مختلف امکانات تلاش کئے جارہے ہیں۔