اردغان نے اسرائیل پر زوردیا کہ وہ الاقصہ مسجد پرلگائے گئے تحدیدات کو برخواست کرے

انقارہ:صدر ترکی طیب اردغان نے ہفتہ کے روز ایسٹ یروشلم میں فلسطینی کے خلاف بھاری جمعیت کے استعمال پر اسرائیل کی مذمت کی اور زوردیا کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصہ کے صحن میں داخلے پر لگائے گئے تحدیدات کو برخواست کیاجائے ۔

صدارتی ویب سائیڈ پر جاری کردہ بیان میں صدر اردغان نے کہاکہ مسجد الاقصہ میں داخلہ کے لئے لگائے گئے نئے تحدیدات اور مسجد میں داخلہ کے لئے میٹل ڈیکٹرس سے گذرنے کا عمل ’’ناقابل قبول‘‘ ہے۔

https://twitter.com/TurkishNewsX/status/888877090455420928

انہوں نے کہاکہ’’ بحیثیت آرگنائزیشن آف اسلامک کواپریشن( او ائی سی) صدر میں جمعہ کے نماز کے دور ان ہمارے بھائیوں پراسرائیل فورسس کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم کے سخت مذمت کرتاہوں۔ جمعہ کی نماز کے لئے انہیں مسجد الاقصہ کے صحن میں داخل ہونے نہیں دیاگیا ‘ اورتمام وراننگ کے باوجود مذکورہ مقام پر اسرائیلی بربریت ہنوز جاری ہے‘‘
ترکی صدرنے اسرائیل سے اپنے تازہ اقدام سے قبل سابق کے جوں کے توں موقف پر واپس آنے کا زوردیا۔اردغان نے بین الاقوامی کمیونٹی سے کو مذہبی آزادی کے خلاف اٹھائے گئے ان اقدامات کو ختم کرنے کے لئے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ترکی کے وزیر خارجہ میلوٹ کیوسوگلو نے اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض المکی سے مسجد الاقصہ پر لگائے گئے تازہ تحدیدات کے متعلق ٹیلی فون پرمعلومات حاصل کئے۔اسرائیل کی جانب سے میٹل ڈیکٹیٹرس کی تنصیب کے بعد اس ہفتہ مغربی کنارہ میں جمعہ کی نماز کے دوران مظلوم فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان میں تصادم کا واقعہ پیش آیا جس میں تین فلسطینی جاں بحق ہوگئے جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں بری طرح زخمی بھی ہوئے ہیں۔