اردغان اور سیسی کا دورہ سعودی عرب

ریاض ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) صدر مصر عبدالفتح السیسی آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہونچے جبکہ صدر ترکی رجب طیب اردغان بھی اس وقت سعودی عرب کے دورہ پر ہیں ۔ مصر میں ممنوعہ اخوان المسلمین کو اردغان کی پشت پناہی حاصل تھی ۔ ہنوز یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دونوں قائدین کی سعودی عرب میں ملاقات ہوگی یا نہیں ۔ جولائی 2013 ء میں محمد مرسی کو معزول کئے جانے اور السیسی کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے ان دونوں ممالک کے مابین روابط کافی کشیدہ ہیں ۔ سیسی یہ دورہ ایسے وقت کررہے ہیں

جبکہ فبروری میں انہوں نے آڈیو ریکارڈنگ سیٹلائیٹ ٹی وی پر نشر کی تھی جس میں کہا تھا کہ خلیجی فرمانرواؤں کے پاس ضرورت سے زیادہ دولت ہے اور انہیں مصر کی مدد کرنی چاہئیے ۔ ان کے آڈیو پیام کا افشاء ہوگیا جس میں انہوں نے دولت سے مالا مال خلیجی ممالک کا مذاق اڑایا اور کہا تھا کہ ’’ان کے پاس دولت کی حیثیت چاول کی طرح ہے ‘‘ ۔ اس آڈیو پیام کے افشاء کے بعد دونوں ممالک کے قائدین کی یہ پہلی ملاقات ہوگی ۔ السیسی کے داخلی حلقوں میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ خلیجی ممالک کے پاس طاقت نہیں ہے اور انہیں اپنے دفاع کیلئے مصر کی ضرورت ہوگی ۔ مصر کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ ٹیپس فرضی ہیں جو اخوان المسلمین نے تیار کئے ہیں ۔اس کے بعد السیسی نے خلیج میں اپنے حلیف ممالک کے ساتھ فون پر بات چیت کا سلسلہ شروع کیا اور ان فرمانرواؤں نے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی ۔ ان میں سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بھی شامل ہیں جنہوں نے کہا کہ قاہرہ کے ساتھ روابط اہمیت رکھتے ہیں ۔

سعودی فرمانروا نے ریاض آمد پر السیسی کا خیرمقدم کیا ۔ مقامی میڈیا کے مطابق دونوں قائدین نے باہمی روابط اور علاقائی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور کویت ایسے ممالک ہیں جو سیسی حکومت کو مالی مدد فراہم کررہے ہیں اور انہوں نے اب تک تقریباً 12 بلین ڈالرس کی مدد کی ہے ۔ السیسی کا یہ دورہ ایسے وقت ہورہا ہے جبکہ صدر ترکی رجب طیب اردغان /28 فبروری کو مکہ مکرمہ پہونچے جہاں انہوں نے سب سے پہلے عمرہ کی سعادت حاصل کی ۔ تاحال یہ معلوم نہ ہوسکا کہ دونوں قائدین کی ملاقات ہوگی یا نہیں ۔ سیسی نے کہا کہ دونوں کا یہ دورہ ایک اتفاق ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ترکی پر مصر کے داخلی معاملات میں مداخلت روکنے پر زور دیا ۔ شاہ سلمان سے کل ترکی صدر رجب طیب اردغان ملاقات کریں گے ۔