اربن ہیلت سنٹر زبوں حالی کا شکار، عوام کیلئے راحت کے بجائے تکلیف کا باعث

کئی جائیدادیں مخلوعہ، حکومت کی عدم توجہ سے کئی مسائل، مریضوں کی آمد و رفت میں کمی
حیدرآباد 26 نومبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے غریب و متوسط شہریوں کے لئے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی شعبۂ طب کی سہولیات میں سب سے اہم سرکاری دواخانوں کے علاوہ اربن ہیلت مراکز ہیں۔ سرکاری دواخانوں سے رجوع ہونے والے مریضوں کے مساوی تعداد معمولی امراض کے لئے اِن اربن ہیلت مراکز سے رجوع ہوتی ہے جہاں انھیں علاج و معالجہ کی سہولت کے علاوہ طبی تشخیص و دوائیں مفت حاصل ہوتی ہیں لیکن شہر میں موجود اربن ہیلت سنٹرس کی زبوں حالی کے باعث یہ مراکز عوام کے لئے سہولت کے بجائے تکلیف کا مرکز بنتے جارہے ہیں۔ حیدرآباد میں موجود اربن ہیلت سنٹرس میں عملہ کی قلت سب سے اہم مسئلہ بنی ہوئی ہے جسے فوری حل کیا جانا ناگزیر ہے۔ حکومت بالخصوص متعلقہ محکمہ کی جانب سے اس مسئلہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں دلچسپی ظاہر نہ کئے جانے کے سبب ان مراکز کی حالت بتدریج ابتر ہوتی جارہی ہے۔ ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت میں اربن ہیلت مراکز کی یہ صورتحال ہے تو اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دیہی علاقوں بالخصوص اضلاع میں اِن مراکز کی صورتحال کیا ہوگی؟ حیدرآباد میں 85 اربن ہیلت سنٹرس موجود ہیں جہاں خدمات کی انجام دہی کے لئے صرف 70 ڈاکٹرس کو مامور کیا گیا ہے۔ 15 عہدے مخلوعہ ہیں، اِن مخلوعہ عہدوں پر تقررات کے بجائے اِن 70 ڈاکٹرس کی ڈیوٹی تبدیل کرتے ہوئے انھیں تمام مراکز میں خدمات انجام دینے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اربن ہیلت سنٹرس میں نرسوں کی تعداد بھی کم ہونے کے باعث خدمات انجام دے رہی نرسوں کو اضافی وقت کام کرنا پڑرہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے بموجب شہر میں موجود تقریباً ہر اربن ہیلت سنٹر سے روزانہ 85 تا 120 مریض رجوع ہوتے ہیں لیکن بیشتر اوقات مریضوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ ڈاکٹرس کے اوقات کار متعین نہ ہونے کے علاوہ سہولتوں کی عدم موجودگی مسئلہ بنتی ہے۔ حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود 85 اربن ہیلت سنٹرس میں 9 ایسے ہیلت سنٹرس ہیں جوکہ 24 گھنٹے خدمات انجام دیتے ہیں اور اِن ہیلت سنٹرس میں ہمہ وقت عملہ ناگزیر ہوتا ہے لیکن بیشتر مراکز میں جزوقتی عملہ کے ذریعہ خدمات انجام دی جارہی ہیں۔ دونوں شہروں میں موجود اِن ہیلت سنٹرس کے لئے 340 نرسوں کی منظورہ جائیدادیں ہیں لیکن صرف 278 جائیدادوں پر نرس خدمات انجام دے رہی ہیں مابقی جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔