جکارتہ ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام انڈونیشیا کی اعظم ترین دینی تنظیم نے ایک بدھسٹ خاتون کو مبینہ توہین رسالتؐ کی پاداش میں سزائے قید دیئے جانے کی مذمت کی ہے جس نے اذان کی آواز کو اپنی سماعت کیلئے گراں قرار دیا تھا۔ مذکورہ خاتون میلیانا نے شکایت کی تھی کہ اس کے مکان کے پڑوس میں ایک مسجد ہے جہاں سے لاؤڈاسپیکر پر اذان دی جاتی ہے اور وہ آواز اتنی زوردار ہوتی ہے کہ اس کی سماعت پر گراں گزرتی ہے۔ نہدۃ العلماء سے تعلق رکھنے والے مختلف علماء نے کہا کہ خاتون نے جو شکایت کی ہے وہ انڈونیشیا کے قانون کے مطابق توہین رسالتؐ کے مترادف نہیں ہے۔ میلیانا کو 18 ماہ کی سزائے قید سنائی گئی جبکہ اس کے وکیل نے کہا ہیکہ خاتون اس سزاء کے خلاف اپیل داخل کرے گی۔ نہدۃ العلماء کا استدلال ہیکہ اذان سے متعلق شکایت کرتے ہوئے مذکورہ خاتون نے کسی مخصوص مذہب کی توہین نہیں کی ہے اور نہ ہی اس میں نفرت کا کوئی جذبہ تھا۔