ادارہ سیاست و جامعہ نظامیہ دینی گرمائی کلاسیس میں شرکاء کا جوش و خروش

فنون لطیفہ بھی سمر کیمپ کی خصوصیت، طلبہ میں معلومات حاصل کرنے کا رجحان

حیدرآباد 3 مئی (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں سمر کیمپ کلچر عام ہوتا جارہا ہے اور والدین گرمائی تعطیلات کے دوران اپنے بچوں کو مصروف رکھنے کیلئے انھیں دینی تربیتی کلاسیس کے علاوہ دیگر تربیتی کلاسیس میں روانہ کررہے ہیں۔ گرمائی تعطیلات کے دوران خصوصی سمر کیمپ کے لئے شہر کے کئی مقامات پر مختلف تنظیموں و اداروں کی جانب سے گرمائی تعطیلات کے دوران تربیتی مراکز چلائے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں بعض اسکولوں میں بچوں کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کے لئے سمر کیمپس منعقد کئے جارہے ہیں۔ مغربی معاشرے میں سمر کیمپ کلچر تفریحی سرگرمیوں کا نام ہوا کرتا تھا لیکن شہر میں مختلف کراش کورسیس، فنی مہارت، دینی تربیت کے ذریعہ گرمائی تعطیلات کا بہترین استعمال کیا جانے لگا ہے۔ شہر میں چلائے جانے والے مختلف گرمائی سرگرمیوں کے منتظمین کا احساس ہے کہ موسم گرما میں بچے نہ صرف تعطیلات سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ تعلیم کا بوجھ نہ ہونے کے سبب سکون میں رہتے ہیں اسی لئے ان تعطیلات کے دوران طلبہ کے اندر چھپی صلاحیتوں کو نکالنے میں مدد حاصل ہوسکتی ہے۔ گرمائی تعطیلات میں بیشتر مسلم گھرانوں کا رجحان دینی گرمائی کلاسیس کی جانب ہے تاکہ بچوں میں دینی شعور اُجاگر ہوا اور وہ بنیادی دینی معلومات حاصل کرسکیں۔ علاوہ ازیں بچے دینی ماحول سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے اپنی بنیادوں کو مستحکم کریں۔ جامعہ نظامیہ، ادارہ سیاست کی جانب سے دینی گرمائی کلاسیس میں بھی عوام کا زبردست ردعمل حاصل ہورہا ہے۔ اسی طرح دیگر تنظیموں و اداروں کی جانب سے چلائے جانے والے پروگرامس میں بھی عوام کی بڑی تعداد شریک ہورہی ہے۔ ٹیم کے کئی علاقوں میں محلہ واری اساس پر خصوصی گرمائی تربیتی کلاسیس کا بھی اہتمام کیا جانے لگا ہے اور اس عمل سے بچوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں اور ضعیف العمر افراد کے ذوق میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے۔ سعیدآباد، ملک پیٹ، سنتوش نگر، مانصاحب ٹینک کے علاوہ دیگر علاقوں ٹولی چوکی، آصف نگر، مہدی پٹنم میں لڑکیوں و خواتین کے لئے بھی مخصوص تربیتی کلاسیس کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ گرمائی تعطیلات کے دوران اختراعی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کے علاوہ دینی معلوماتی کورسیس وغیرہ کی تربیت میں حصہ لینا خوش آئند بات ہے اور فنی مہارت حاصل کرتے ہوئے خواتین و لڑکیاں خود روزگار کے مواقع تلاش کرسکتی ہیں۔ اسی طرح نوجوان لڑکے بھی گرمائی تعطیلات کے دوران فنی کورسیس میں داخلہ حاصل کرتے ہوئے فنون پر دسترس حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔