ادارہ انیس الغرباء کامپلکس کا پہلا مرحلہ ڈسمبر تک مکمل ہوگا

اعلیٰ سطحی کمیٹی کا اجلاس، سُست رفتار کاموں پر ناراضگی، تعمیری کاموں کا جائزہ

حیدرآباد۔/18 اگسٹ، ( سیاست نیوز) ادارہ انیس الغرباء کے نامپلی میں ہمہ منزلہ کامپلکس کی تعمیر کا کام جنگی خطوط پر انجام دینے کیلئے متعلقہ عہدیداروں اور کنٹراکٹر کو ہدایت دی گئی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ انیس الغرباء کی عمارت کی عاجلانہ تعمیر کے حق میں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد مسلمانوں کے یتیم و یسیر بچوں کیلئے عصری سہولتوں کے ساتھ یتیم خانہ اپنی کارکردگی کا آغاز کرے۔ تعمیری کاموں کی نگرانی کیلئے حکومت نے منیجنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس آج صدرنشین اے کے خاں کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان، صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم، سکریٹری اقلیتی بہبود ایم دانا کشور، سکریٹری اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی بی شفیع اللہ، چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ شاہنواز قاسم کے علاوہ آر اینڈ بی اور دیگر محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں کنٹراکٹر کو گراؤنڈ فلور اور 3 منزلوں کی تعمیر کا کام ڈسمبر یا جنوری تک مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ انیس الغرباء کا عمارت میں آغاز کیا جاسکے۔ صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے نومبر تک تعمیر مکمل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ جنگی خطوط پر تعمیری کام انجام دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل تعمیری کام مکمل کیا جائے تاکہ چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح انجام دیا جاسکے۔ آر اینڈ بی عہدیداروں اور کنٹراکٹر نے نومبر تک کام کی تکمیل کو ناممکن قرار دیا جس پر انہیں ڈسمبر یا جنوری کی مہلت دی گئی ہے۔ حکومت نے G+5 ہمہ منزلہ کامپلکس کی تعمیر کیلئے 20 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں اور وقف بورڈ کی جانب سے ابھی تک ایک کروڑ روپئے جاری کئے گئے۔ عہدیداروں نے کہا کہ کاموں کی رفتار میں تیزی کے بعد مزید رقم جاری کی جائے گی۔ عہدیداروں نے تیقن دیا کہ وہ زائد مزدوروں کی خدمات حاصل کرتے ہوئے کام میں تیزی پیدا کریں گے۔ واضح رہے کہ رمضان المبارک 2017 میں چیف منسٹر کے سی آر نے انیس الغرباء کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور ایک سال میں تعمیری کام مکمل کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا۔ حکومت نے انیس الغرباء سے متصل آر اینڈ بی کی 4000 مربع گز اراضی کامپلکس کی تعمیر کیلئے الاٹ کردی۔ تعمیری کاموں کی سُست رفتاری کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ایک نگرانکار منیجنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ حکومت کے مشیر اے کے خاں نے بتایا کہ انیس الغرباء میں حقیقی معنوں میں یتیم و یسیر بچوں کے داخلوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صفر تا 4 سال عمر کے بچوں کا ایک زمرہ ہوگا جبکہ چوتھی تا دسویں جماعت کے طلبہ کو دوسرے زمرہ میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح بچوں کی گھروں میں نگہداشت کی جاتی ہے انیس الغرباء میں بھی اسی طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت کے ایک حصہ کو کمرشیل سرگرمیوں کیلئے بھی استعمال کرتے ہوئے اس کی آمدنی انیس الغرباء کے انتظامات پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو یتیم بچوں کے اس پراجکٹ سے خصوصی دلچسپی ہے اور وہ عاجلانہ تکمیل کے خواہاں ہیں۔کمیٹی کے ارکان نے تعمیری کاموں کا معائنہ کیا۔