حج و عمرہ تربیتی کلاسیس کا اختتام ، مفتی سید آصف الدین کا خطاب
حیدرآباد۔ 4 ستمبر (راست) اسلام کے ارکان میں سے آخری رکن حج بیت اللہ ہے جس کو علمائے حدیث نے تکمیلی رکن کہا ہے یعنی اسلام کے بنیادوں میں سے آخری رکن ہے۔ یہ فریضہ بڑا جامع و منفرد اور عاشقانہ و محبوبانہ بھی ہے۔ ایک مہمان خدا کا سفر مشاعر مقدسہ کا ہوتا ہے یعنی ان مقامات مقدسہ کا سفر ہوتا ہے جہاں اللہ کے محبوب بندوں کے نقوش قدم ثبت ہیں۔ ان کی قربانیوں اور فداکاری کی ایک یادگار تاریخ ہے اور حاجی دراصل ان ہی اعمال و کردار کی نقل کرتا ہے اور جس جذبہ کے ساتھ کرتا ہے۔ اس میں خودسپردگی و عاجزی، بندگی و تواضع ہے۔ اخوت و مساوات کا بڑا سبق ہے۔ توحید و رسالت کی گواہی کا اعلان ہے، اس طرح یہ ایک جامع عبادت ہے۔ اسی لئے یہ زندگی کم از کم ایک مرتبہ فرض ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی سید آصف الدین ندوی قاسمی بانی جنرل سیکریٹری لبیک سوسائٹی نے روزنامہ سیاست کے اشتراک و تعاون سے جاری ہفتہ واری کلاس منعقدہ محبوب حسین جگر ہال احاطہ روزگار سیاست عابڈز میں کیا۔ مولانا نے کہا کہ اسلام کے پانچویں رکن حج کی اس اہمیت و فضیلت کے پیش نظر باقاعدہ کلاسیس کا اہتمام کیا گیا۔ جس کا مقصد صرف اللہ کے مہمانوں کی دینی تربیت اور عملی رہنمائی کرنا انہیں فرائض و واجبات یاد دلانا اور سکھانا ہے۔ دفتر روزنامہ سیاست میں امسال تربیت کے بارہویں برس پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ کلاسیس منعقد ہوئیں جس سے عازمین نے استفادہ کیا۔ اس موقع پر مولانا نے روزنامہ سیاست اور اس کی ملی و فلاحی و رفاہی خدمات کو قابل تقلید قرار دیا اور کہا کہ یہ جذبہ ہر مسلمان کا ہونا چاہئے۔ قبل ازیں عمرہ و حج و زیارت مدینہ پر تفصیلی خطاب ہوا۔ جناب محمد نواب نے عازمین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تیاری تو اصل یہی ہے کہ اس مبارک سفر میں ہمیں کیا کرنا ہے، کیفیات کا حصول معلومات کے بغیر ناممکن ہے۔ سال رواں کی آخری ہفتہ واری کلاسیس میں سوالات کے جواب دیئے اور دعا پر کلاس اختتام پذیر ہوئی۔