اخروٹ سے موٹاپے کے خطرے میں کمی

درختوں پر آنے والے پھلوں جیسے بادام ، کاجو اور اخروٹ موٹاپے کے خطرے میں نمایاں کمی کرتے ہیں ۔ ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ درختوں کے پھلوں (باداموں ، برازیل کی پھلیوں ، کاجو ، ہیزل نٹس ، میکاڈامیاس ، پیکانس ، بلوط کے پھلوں ، پستے اور اخروٹ ) نشوونما کے مرض ( میٹس ) اور موٹاپے کی روک تھام کرتے ہیں جبکہ عوام کی اکثریت انھیں یا تو کبھی استعمال ہی نہیں کرتی یا کم از کم روزانہ استعمال نہیں کرتی ۔ لومالنڈا یونیورسٹی کے محققین نے 803 بالغوں سے جو کارآمد غذا باقاعدہ وقتوں سے استعمال کرتے تھے ایک سوالنامے کے جواب حاصل کئے

اور درختوں کے پھلوں اور مونگ پھلیوں کے ایک ساتھ یا علحدہ علحدہ استعمال کا جائزہ لیا۔ پست قامت درخت کے پھلوں کا استعمال روزانہ 16 گرام ، اونچے درختوں کے پھل استعمال کرنے والوں میں اور پست قامت درختوں کے پھل استعمال کرنے والوں میں روزانہ 5 گرام دیکھا گیا ۔ اس کے علاوہ میٹس پر پھلوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ۔ محققین نے مٹاپے پر اثرات کا بھی جائزہ لیا۔ تحقیق کی قیادت کرنے والے محقق کرین جیل ڈوسیگل نے کہا کہ اونچے درختوں کے پھل استعمال کرنے والوں میں پست قامت درخت کے پھل استعمال کرنے والوں کی بنسبت موٹاپا زیادہ تھا ۔ اور ان دونوں گروپس میں موٹاپا مونگ پھلیاں اور درختوں کے پھل استعمال کرنے والے گروپ کی بنسبت زیادہ تھا ۔

نتائج سے ظاہر ہوا کہ 28 گرام یعنی ایک آونس درختوں کے پھلوں کا ہر ہفتہ استعمال نمایاں طورپر 7 فیصد کم میٹس سے متعلق تھا ۔ جاسیلڈو سیگل نے کہاکہ یہ مقدار دوگنی کردینے پر میٹس کے خطرہ میں 14 فیصد کمی آئی ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بحیثیت مجموعی استعمال کا تعلق میٹس کے کم خطرے سے تھا ۔ درختوں کے پھل خاص طورپر میٹس سے چھٹکارے میں فائدہ مند ثابت ہوئے ۔ آزاد یا آبادیاتی طرز زندگی اور دیگر غذائی عناصر کا بھی اس میں اثر تھا میٹس خطرے کے کئی عناصر کا مجموعہ ہے جن کا نتیجہ موت ہوتا ہے ۔ قلب سے مربوط شریانوں کے مرض کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے اور زمرہ دوم کی ذیابیطس لاحق ہونے کا خطرہ 5 گنا ہوجاتا ہے ۔ یہ تحقیق رسالہ ’’پی ایل او سی ون ‘‘ میں شائع ہوچکی ہے ۔