اخراج شدہ سفارت کار کا بیان امریکی نمائندگی کا حامل نہیں

واشنگٹن ۔ 15 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ نے آج اپنے اُس سفیر کے دیئے گئے مبینہ اشتعال انگیز بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا جنھیں نیویارک میں ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبر گاڑے سے ناراوا سلوک کی بنیاد پر شدید ردعمل کے طورپر ہندوستان چھوڑدینے کا حکم دیا گیا تھا۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان ماری ہاف نے اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی سفارت کار نے کوئی قابل اعتراض بیان دیا ہے تو اُس سے امریکہ کی نمائندگی نہیں ہوتی اور نہ ہی امریکی پالیسی کی ۔ بہرحال ماری ہاف نے اُس سفارت کار کا نام لینے سے گریز کیا جنھیں گزشتہ ہفتہ ہندوستان چھوڑدینے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ ہندوستانی ذرائع نے سفارت کار وین چے کی حیثیت سے شناخت کی ہے جو اپنی بیوی الیشینامولرمے کے ساتھ گزشتہ ہفتہ ہندوستان چھوڑکر چلے گئے تھے ۔ یاد رہے کہ دیویانی کھوبر گاڑے کو 12 ڈسمبر کے روز ویزا دھوکہ دہی معاملہ میں گرفتار کرتے ہوئے اُن کی جامہ تلاشی لی گئی تھی ، یہی نہیں بلکہ انھیں دیگر عادی مجرمین کے ساتھ لاک اپ میں رکھا گیا تھا جس کے بعد ہند ۔ امریکہ کے مابین ایک سرد جنگ چھڑ گئی تھی اور حالات دھماکو ہوگئے تھے اور ہندوستان نے اس واقعہ پر اپنے ردعمل کے طورپر ہندوستان میں موجود امریکی سفارت کار کے مراعات میں تخفیف کردی تھی ۔