اخباری اشتہار کے ذریعہ بیوی کوطلاق این آر آئی شوہر کے خلاف مقدمہ

حیدرآباد۔/5 اپریل، ( پی ٹی آئی ) سٹی پولیس نے ایک این آر آئی کے خلاف، جس نے ایک اخباری اشتہار کے ذریعہ اپنی بیوی کو طلاق دیدیا ہے، دھوکہ دہی اور ہراسانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ملزم محمد مشتاق الدین نے شکایت کنندہ 25سالہ خاتون سے جنوری 2015میں شادی کی تھی اور اس کو سعودی عرب ساتھ لے گیا تھا جہاں یہ ملازمت کیا کرتا ہے۔ یہ جوڑا گذشتہ ماہ اپنی 10ماہ کی لڑکی کے ساتھ شہر واپس ہوابعد ازاں مشتاق سعودی عرب واپس چلا گیا۔ اس کی بیوی نے مغلپورہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مشتاق نے ایک مقامی اردو اخبار میںاشتہار کی اشاعت کے ذریعہ اس کو طلاق دیدیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر پولیس ایس گنگادھر نے کہا کہ مشتاق اپنی بیوی کو طلاق دینے سے قبل 20 لاکھ روپئے بطور جہیز کی رقم کیلئے ہراساں بھی کرتا تھا۔ شکایت کے مطابق مشتاق کے سعودی عرب واپس چلے جانے کے بعد اس کی بیوی کو سسرالی رشتہ داروں نے گھر میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ اس خاتون نے دو دن قبل اردو اخبار میں اشتہار دیکھا جو اس کے شوہر کے وکیل نے جاری کیا تھا۔ اس اشتہار میں بیان کیا گیا تھا کہ مشتاق نے اس خاتون کو طلاق دیدیا ہے۔ پولیس نے ہندوستانی تعزیری ضابطہ کی دفعہ 506 اور 498 ( الف ) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ اے سی پی نے کہا کہ ’’ ہم تحقیقات کررہے ہیں اور اس بات کی توثیق چاہتے ہیں کہ آیا اخباری اشتہار کے ذریعہ دی جانے والی طلاق شرعی قوانین کے مطابق جائز ہے؟۔‘‘ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ایک 38سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا تھا جس نے شادی کے صرف آٹھ دن بعد اپنی بیوی کو پوسٹ کارڈ کے ذریعہ طلاق دیدیا تھا۔ علاوہ ازیں ایک اور مقامی شخص نے جو امریکہ میں ہے اپنی بیوی کو واٹس اپ کے ذریعہ طلاق دیدیا تھا۔ یہ واقعہ فروری میں منظر عام پر آیا تھا جب اس کی بیوی نے پولیس سے رجوع ہوکر الزام عائد کیا تھا کہ سسرالی رشتہ دار اس کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں۔