جوابدہی کیلئے رہنمایانہ خطوط کی ضرورت، پٹیل ایجی ٹیشن پر سپریم کورٹ کا تاثر
نئی دہلی ۔ 24 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج احتجاجی تحریکوں (ایجی ٹیشن) کے دوران عوامی املاک کی تباہی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارا ملک اس طرح کی غارتگیری کا متحمل نہیں ہوسکتا اوران نقصانات کی پابجائی اور جوابدہی کیلئے ایک پیمانہ مقرر کیا جائے۔ جسٹس جے ایس کھیر کی زیر قیادت بنچ نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایجی ٹیشن کے دوران املاک عامہ کو نقصان پہنچانے کے مسئلہ کا جائزہ لیا جائے۔ احتجاجی تحریک کے دوران عوامی املاک کونقصان پہنچانے پر جواب طلب کرنے کیلئے ایک قاعدہ و قانون متعین کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک یا اس کے شہریوں کی املاک کو کوئی بھی نذر آتش نہیں کرسکتا۔ جسٹس ناگپس پر مشتمل بنچ نے کہا کہ ہم اس مسئلہ پر پہل کریں گے اور آتشزنی اور غارتگیری میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلئے رہنمایانہ خطوط وضع کریں گے۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ احتجاجی تحریک کے دوران کسی کو بھی تشدد اور توڑ پھوڑ سے کام نہیں لینا چاہئے اور ملک کو اس کے سنگین عواقب و نتائج سے آگاہ ہوجانا چاہئے۔ بی جے پی یا کانگریس یا پھر دیگر تنظیمیں یہ محسوس کرلینا ہوگا۔ عوامی املاک کو نقصان پہنچانے پر انہیں جوابدہ بنایا جائے گا ۔ سپریم کورٹ بنچ نے یہ تاثرات اس وقت پیش کئے جب گجرات پاٹیدار لیڈر ہردیک پٹیل کی ایک درخواست کی سماعت کی ۔ اس درخواست میں ان کے خلاف ایف آئی آر کالعدم قرار دینے کی گزارش کی گئی ہے ۔ تاہم اٹارنی جنرل مکل روہنگی نے بتایا کہ اگرچیکہ ہردیک پٹیل نے اپنے خلاف ایف آئی آر کو چیلنج کیا ہے لیکن پولیس اس کیس میں چارج شیٹ داخل ک ردیا ہے ۔
لہذا سپریم کورٹ میں ان کی درخ واست پر غور و خوض نہیں کیا جاسکتا ۔ بنچ نے کہا کہ درخواست گزار چارج شیٹ سے زیادہ اپنی رہائی کیلئے فکرمند ہے جس پر مکل روہنگی نے کہا کہ ہردیک پٹیل کی درخواست ضمانت پہلے ہی سیشن کورٹ میں معرض التواء ہے ۔ اس اطلاع کے بعد بنچ نے بتایا کہ اب یہ فیصلہ کیا گیا کہ احتجاجی تحریکات کے دوران عوامی املاک کو نقصان کے مسئلہ پر غور و خوض کیا جائے اور اس مسئلہ پر سماعت کو کل تک ملتوی کردیا۔ قبل ازیں عدالت عظمی نے 14 جنوری کو اٹارنی جنرل سے کہا تھا کہ بڑے پیمانہ پر عوامی املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق کیس سے نمٹنے کے طریقہ کار میں تعاون کیا جائے ۔ ایک فوجداری کیس میں تحریک تحفظات کے لیڈر ہردیک پٹیل کی درخواست ضمانت کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے گجرات پولیس کو ہدایت دی تھی کہ چارج شیٹ کی ایک کاپی انگریزی میں انہیں (پٹیل) فراہم کریں، جن پر الزام ہے کہ پولیس کو ہلاک کردینے کیلئے پٹیل برادری کو اکسایا گیا ہے۔ ہردیک کے وکیل نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ چارج شیٹ کی انگریزی کاپی انہیں فراہم نہیں کی گئی ۔ علاوہ ازیں ویڈیو فوٹیج کی ایک سی ڈی بغیر پاس ورڈ کے حوالے کی گئی ۔ قبل ازیں عدالت نے اس کیس میں چارج شیٹ داخل کرنے کی گجرات پولیس کو اجازت دیدی جس میں یہ الزام عائد کیا گیا کہ ہردیک پٹیل نے پولیس ملازمین پر حملہ کرنے کیلئے پٹیل برادری کو اکسایا تھا اور پرتشدد طریقہ کار اختیار کتے ہوئے حکومت گجرات کے خلاف اعلان جنگ کیا گیا ہے۔