تین کاونٹرس کا قیام ، کیاش کلکشن کاونٹر پر درخواستوں کی حصولی کا آغاز
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اگست (سیاست نیوز) حج ہاؤز نامپلی کے احاطہ میں نئے دفتر قضاۃکا صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج افتتاح انجام دیا ۔ عوام کی سہولتوں کیلئے قضاۃ کے دفتر کو عمارت کی پہلی منزل سے گراؤنڈ فلور پر منتقل کیا گیا ہے جہاں جگہ کی کشادگی کے سبب عوام سہولت کے ساتھ سرٹیفکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر ایم اے منان فاروقی اور ناظرالقضاۃ قاضی اکرام اللہ کی موجودگی میں صدرنشین وقف بورڈ نے تینوں کاؤنٹرس کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کیاش کلکشن کاؤنٹر پر بعض درخواستیں بھی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے نیا آفس تیار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسکیان مشن اور عصری کمپیوٹرس متعارف کئے گئے ہیں تاکہ ریکارڈ محفوظ رہے۔ مینول ریکارڈ کے علاوہ کمپیوٹر ریکارڈ بھی محفوظ رہ پائے گا ۔ عوام کی سہولت کیلئے تین کاؤنٹرس قائم کئے گئے ہیں۔ درخواست داخل کرتے ہوئے ٹوکن جاری کئے جائیں گے اور ٹوکن کے اعتبار سے سرٹیفکٹ کی اجرائی عمل میں آئے گی ۔ وقف بورڈ اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ سرٹیفکٹس کے لئے عوام کو کئی دن تک انتظار کی زحمت سے بچایا جائے اور ایک ہی دن میں سرٹیفکٹ جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے جاری کئے جانے والے سرٹیفکٹس دنیا بھر میں قبول کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قضاۃ سیکشن میں کسی بھی دھاندلی یا بے قاعدگی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ سیکشن پر نظر رکھی جارہی ہے اور بروکرس کا رول بالکلیہ طور پر ختم کردیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کو سرٹیفکٹ کیلئے خود موجود ہونا ضروری ہے۔ اگر کوئی بروکر دوسرے افراد کی درخواست داخل کرے اور اسے قبول کرلیا جائے تو سپرنٹنڈنٹ کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی منزل پر جگہ کی قلت کے باعث اس سیکشن کو گراؤنڈ فلور منتقل کیا گیا ہے ۔ شعبہ قضاۃ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے 30 اگست کو امریکی کونسلیٹ حیدرآباد کے عہدیداروں کی ٹیم حج ہاؤز کا دورہ کرے گی ۔ اسی دوران نئے سیکشن کیلئے اسٹاف میں اضافہ کے بارے میں تاحال کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جبکہ منتقلی سے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ کاؤنٹرس کے علاوہ اسٹاف کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ قاضیوں کی جانب سے نکاح کے موقع پر زائد فیس وصول کرنے کی شکایات کے ازالہ کیلئے بہت جلد قاضیوں کا اجلاس طلب کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ قاضیوں کو صرف دولہے والوں سے فیس حاصل کرنے کا اختیار ہے جبکہ وہ دونوں طرف سے فیس حاصل کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قا ضیوں سے مشاورت کے بعد فیس کا تعین کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ قاضیوں کی انجمنوں اور شہر کے دو اہم قضاۃ کے اداروں کو اجلاس میں مدعو کیا جائے گا ۔