اتوار کو چنچل گوڑہ جونیر کالج گراونڈ پر کل ہند خواتین کانفرنس

ہزارہا خواتین کی شرکت ، تحفظ قانون شریعت و ذمہ داریاں پر خطاب ، علماء کرام کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : جامعتہ المومنات کی ایک روزہ کل ہند خواتین کانفرنس کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔ ’ تحفظ قانون شریعت اور ہماری ذمہ داریاں ‘ کے موضوع پر 3 فروری کو چنچل گوڑہ گراونڈ میں منعقد ہونے والی خواتین کی اس کل ہند کانفرنس میں اہم موضوعات پر بیانات ہوں گے ۔ اس سلسلہ میں منعقدہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے صدر استقبالیہ کمیٹی جناب وحید احمد ایڈوکیٹ نے بتایا کہ 25 تا 30 ہزار خواتین کی شرکت یقینی ہے اور اس عظیم الشان کانفرنس کے لیے سرکاری مشنری کا تعاون بھی حاصل ہے ۔ اس پریس کانفرنس میں سرپرست استقبالیہ کمیٹی سید شاہ نور الحق قادری ، مفتی محمد مستان علی قادری ناظم اعلی جامعتہ المومنات ، حافظ محمد صابر پاشاہ قادری ، ڈاکٹر مفتی عبدالواسع احمد صوفی ، احمد شبیر فاروقی ، مفتی محمد حسن الدین صدر مفتی جامعتہ المومنات و دیگر موجود تھے ۔ جناب وحید احمد نے بتایا کہ اس کانفرنس میں ملک کے مختلف علاقوں سے علماء کرام اور دانشوران قوم شرکت کریں گے ۔ کانفرنس میں خواتین کو شرعی قوانین کے تحفظ اور اس کی عمل آوری کے لیے تربیت بھی دی جائے گی ۔ اسلام میں خواتین کا مقام و مرتبہ شرعی اعتبار سے خواتین کی ذمہ داریوں پر خصوصی روشنی ڈالی جائے گی ۔ اس کے علاوہ گھریلو تشدد اور اس کے سدباب ، اسلامی معاشرہ اور مغربی سازشیں ،

پہلی زچگی کے اخراجات کا ذمہ دار کون ؟ حقوق الزوجین اور سماجی صورتحال تقریب نکاح اور قاضیوں کی ذمہ داریاں ، تعزیرات اسلامی تعزیرات ہند کا تقابلی جائزہ ، شادی میں جہیز کا مطالبہ اور مروجہ رسم کا شرعی حکم ، شادی و ولیمہ کی محفلوں میں فضول خرچی کی ممانعت ، خوشگوار ازدواجی زندگی کس طرح گذاری جائے ۔ بلا سبب بغیر اجازت شوہر عورتوں کا بازاروں میں گھومنا ، خواتین کا حقہ یا کوئی نشہ والی چیزوں کا استعمال اسلامی نقطہ نظر سے ، طلاق و خلع کا فرق اور اس کے اسلامی احکام ، طلاق ثلاثہ کے اسلامی احکام اور پارلیمنٹ بل کا تقابلی جائزہ ، 3 فروری کے دن صبح 8 تا رات 8 بجے یہ کانفرنس جاری رہے گی ۔ جامعتہ المومنات کے ذمہ داروں نے خواتین سے اس کانفرنس میں کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہوئے استفادہ کرنے کی اپیل کی ہے اور مرد حضرات سے خواہش کی ہے کہ وہ اس طرح کے پروگراموں میں شخصی دلچسپی دکھاتے ہوئے خواتین کو شریک کروائیں ۔۔