اترپردیش کابینہ میں توسیع، 4 وزراء کی شمولیت

داغدار وزیر پرجاپتی کی واپسی اور ضیاء الدین رضوی نیا چہرہ

لکھنو۔26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے سابق داغدار وزیر کانکنی گیاتری پرجاپتی جنہیں کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کے خلاف سماجی کارکنوں نے گورنر سے نمائندگی کی تھی آج دیگر 3 وزراء کے ساتھ حلف لیا۔ غالباً اکھلیش یادو کابینہ کی 2017ء کے اسمبلی انتخابات سے قبل یہ آخری توسیع ہے۔ گورنر رام نائک نے آج راج بھون میں منوج پانڈے، شیوکانت اوجھا اور ضیاء الدین رضوی کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلوایا۔ اس موقع پر مملکتی وزراء (آزاد) ریاض احمد، یاسر شاہ، روی داس مہروترا اور منسٹر آف اسٹیٹ ابھشیک مصرا، نریندر ورما اور شنکھ لال ماجھی کو کابینی درجہ دیا گیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ راج کشور سنگھ جنہیں پرجاپتی کے ساتھ برطرف کردیا گیا تھا کابینہ میں دوبارہ شمولیت سے قاصر رہے۔ واضح رہے کہ اکھلیش یادو نے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اپنی حکومت کا امیج بہتر بنانے میں 2 ہفتہ قبل پرجاپتی کو برطرف کردیا تھا۔ جس پر حکمران سماجوادی پارٹی میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا تھا۔ تاہم پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کی مداخلت اور صلح جوئی کے بعد انہیں کابینہ میں دوبارہ شامل کرلیا گیا ہے لیکن حلف برداری سے 48 گھنٹے قبل ایک سماجی کارکن نوتن ٹھاکر نے داغدار وزیر کی دوبارہ شمولیت کے خلاف گورنر کو ایک عرضی پیش کی تھی اور بتایا کہ پرجاپتی کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کے لئے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد انہیں ہٹادیا گیا تھا۔ لہٰذا وہ بے گناہ ثابت ہونے تک کابینہ میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔ اکھلیش یادو حکومت میں اب 32 وزراء 9 منسٹرس آف اسٹیٹ (آزإادانہ چارج) اور 19 ایم او ایس ہیں۔