لکھنو ۔ 7 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : اترپردیش میں غریبوں کے لیے سماج وادی ہاوزنگ اسکیم دھوم دھام سے شروع کی گئی لیکن یہ عملی طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے ۔ کیوں کہ بے گھر لوگوں سے کہا گیا ہے کہ ایک سائباں حاصل کرنے کے لیے ماہانہ قسط 34,000 روپئے ادا کریں ۔ یہ اسکیم چیف منسٹر اکھلیش یادو نے 2 مئی کو ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں شروع کی تھی جس پر اپوزیشن نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ غریبوں اور ریاستی حکومت کے لیے توہین ہے اسکیم کے مطابق ہاوزنگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ 12.25 لاکھ تا 30 لاکھ روپئے مالیتی 7,756 فلیٹس تعمیر کرے گا ۔ تاہم غریبوں کو ایک فلیٹ کا مالک بنانے کا وعدہ اب سیاسی تنازعہ کا شکار ہوگیا ہے اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی تنقیدوں کا موقع ہاتھ لگا ہے جس کے پیش نظر حکومت بھی نقصانات کی پابجائی کے لیے میدان میں آگئی ہے ۔ سکریٹری اترپردیش ہاوزنگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ مسٹر آر پی سنگھ نے بتایا کہ فلیٹ کی خریداری پر ماہانہ اقساط کی ادائیگی کی مدت 3 سال سے بڑھا کر 8 تا 10 سال کردی گئی ہے ۔ اور سہ ماہی اقساط کی ادائیگی کی رقم 10 تا 13 ہزار تک گھٹا دی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ رقومات کی ادائیگی کے لیے 3 سال کی مدت متعین کی گئی تھی کیوں کہ اس رقومات پر کوئی سود وصول نہیں کیا جارہا تھا جس کے باعث اقساط کی رقم کو بڑھا دیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ عموما فلیٹ کے مالکان کو بینکوں سے مالیہ فراہم کیا جاتا ہے اور جس کی ادائیگی کی مدت 20 تا 25 سال ہوتی ہے ۔ غریبوں کے ساتھ سماج وادی پارٹی کا بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے بی جے پی لیڈر وجئے بہادر پاٹھک نے کہا کہ اسکیم کے لیے متعین رقومات نہ صرف غریبوں بلکہ حکومت کے لیے شرمناک ہے چونکہ یہ اسکیم ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں چیف منسٹر نے شروع کی ہے لیکن عہدیداروں نے اسکیم کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے ۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کس طرح ایک غریب آدمی ماہانہ قسط 34,000 روپئے ادا کرسکتا ہے ۔ کانگریس نے بھی اس طرح کی مضحکہ خیز اسکیم شروع کرنے پر حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر واقعی حکومت غریبوں کی اعانت کرنا چاہتی ہے تو سبسیڈی پر فلیٹس فراہم کرے ۔ کانگریس ایم ایل اے اکھلیش پرتاپ سنگھ نے یہ بات کہی ۔۔