نئی دہلی ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) یوپی میں سیلاب سے ہلاکتوںکی جملہ تعداد 103 ہوگئی جبکہ صورتحال یوپی اور بہار میں بہتر ہوتی جارہی ہے۔ پانی کئی علاقوں میں اترنا شروع ہوگیا ہے۔ بہار سے مزید کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی جبکہ آسام اور مغربی بنگال میں صورتحال میں نمایاں بہتری پیدا ہوئی۔ سیلاب سے متاثرہ عوام اپنے مکانوں کو واپس آنا شروع ہوگئے ہیں۔ بہار میں سیلاب سے متعلقہ واقعات اور ہلاکتوں کی جملہ تعداد میں کوئی فرق پیدا نہیں ہوا اور 514 کی تعداد برقرار ہے حالانکہ راحت رسانی کیمپ کارکرد ہیں لیکن کل پناہ گزینوںکی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار تھی جو آج 61495 ہوگئی۔ یوپی میں 27 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔ مشرقی یوپی کے کئی علاقے ہنوز زیرآب ہیں۔ دریائیں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ راحت رسانی کمشنر کے دفتر سے جاری کردہ رپورٹ کے بموجب متاثرہ اضلاع میں راحت رسانی کیمپوں میں 60 ہزار افراد پناہ گزین ہیں۔ فوج کے ہیلی کاپٹر ایل ڈی آر ایف اور پی اے سی کا سیلاب سے متعلقہ عملہ راحت رسانی اور بچاؤ کارروائی میں مصروف ہے۔ مغربی بنگال میں سیلاب کے بعد صورتحال بتدریج معمول پر آرہی ہے۔ ریاست کے 6 اضلاع شمالی مغربی بنگال میں ہنوز متاثر ہیں۔ تاحال ہلاکتوں کی تعداد 152 ہوچکی ہے جن کا تعلق شمالی اور جنوبی مغربی بنگال سے ہے۔ زرعی اراضی زیرآب ہے۔ جملہ نقصان کا تخمینہ 14 ہزار کروڑ روپئے لگایا گیا ہے۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے فوری مالی امداد کی اپیل کی ہے۔