وارانسی،29جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے پسماندہ طبقات اور معذوروں کی فلاح و بہبود کے وزیر اوم پرکاش راج بھر نے اپنی ہی حکومت کو ‘کٹہرے ‘ میں کھڑا کرتے ہوئے اس پر غریبوں سے وعدہ خلافی اور بدعنوانی کو نظرانداز کرنے کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر مسٹر راج بھر نے میڈیا سے آج یہاں کہاکہ گزشتہ دس مہینوں میں ریاست میں پچھلی سماج وادی پارٹی حکومت کی طرح ہی زمین مافیاؤں کا بول بولا ہے ، جبکہ غریبوں کی کوئی سنوائی نہیں ہورہی ہے ۔ غریبوں کے راشن کارڈ تک نہیں بنائے جارہے ہیں۔ سرکاری راشن دکاندار (کوٹے دار) ان لوگوں کوراشن دے رہے ہیں جن کے بڑے بڑے مکان بنے ہوئے ہیں اور جنہیں ضرورت نہیں ہے ۔ متعدد غریبوں کو راشن کارڈ بنوانے جیسی بنیادی ضرورت پوری کرنے کا بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ اس معاملہ پر متعلقہ حکام کا رویہ پہلے کی طرح ‘ٹال مٹول والا’ ہے جس سے اترپردیش حکومت کے تئیں غریبوں میں عدم اطمینان مسلسل بڑھ رہا ہے ۔مسٹرراج بھر نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ تھانوں میں بدعنوانی پچھلی سرکار کے مقابلے کافی بڑھ گئی ہے اور عالم یہ ہے کہ پہلے کے پانچ سو روپے کی جگہ اب پانچ ہزار روپے رشوت لینے پر کام ہوتے ہیں۔ تھانوں میں غریبوں کی شکایت عام طورپر ٹال دی جاتی ہے لیکن زمین مافیاؤں کی خاطر داری ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ اترپردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے بہار سمیت 11ریاستوں کی طرز پر نہایت پسماندہ طبقات اور مہادلت کو الگ سے ریزرویشن دینے کے وعدہ پر بھی حکومت دس مہینہ بعد بھی خاموش ہے ۔ غریبوں کے ان امور کو کابینہ کی میٹنگوں کے علاوہ تمام مناسب فورم پر کئی بار اٹھایا ہے لیکن اسے ‘مذاق’ مان کر ٹال دیا جاتا ہے ۔مسٹر راج بھر نے کہاکہ ریاست کے گیارہ لاکھ غریبوں کو مفت مکان دینے کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر کہاکہ حکام انہیں صحیح معلومات نہیں دے رہے ہیں۔ یہ اعداد و شمار پچھلی سرکار کی طرح پر ہیں، جس کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ مکان کے لئے غریبوں کو در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں اور حکام انہیں بار بار دفتروں کے چکر کاٹنے پر مجبور کررہے ہیں۔اپنی ہی حکومت سے ناراض وزیر نے کہاکہ غریبوں کے بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ پرائمری اسکولوں کی حالت یہ ہے کہ وہاں ایک لاکھ 59ہزار اساتذہ کے عہدہ خالی پڑے ہیں، بحالی کے لئے کوئی ٹھوس کوشش نہیں کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صرف بڑے بڑے وعدے اور دعوے کئے جارہے ہیں۔ ان حالات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ غریبوں کے بچوں کی تعلیم کے تئیں حکومت کتنی سنجیدہ ہے ۔مسٹر راج بھر نے کہاکہ غریبوں اور مظلوموں نے انہیں وزیر بنایا ہے اور جب تک کابینہ میں رہیں گے تب تک انکی آواز پرزور طریقہ سے اٹھاتے ر ہیں گے ۔