اتراکھنڈ انتخابات میں بی جے پی بغاوت سے غیرمتاثر

کانگریس کے 12 سے زیادہ باغیوں کو بی جے پی کے ٹکٹ دینے پر بغاوت ،صدر ریاستی بی جے پی اجئے بھٹ کا بیان

دہرہ دون ۔ /5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی سے خارج شدہ 17 باغی جو پارٹی کے سرکاری امیدواروں کے خلاف اتراکھنڈ میں انتخابی مقابلہ کررہے ہیں ۔ پارٹی کو متاثر نہیں کرسکیں گے ۔ ریاستی صدر بی جے پی اجئے بھٹ نے باغیوں کو ’’حد سے زیادہ پرعزم افراد‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ان کے اخراج سے اسمبلی انتخابات میں بھگوا پارٹی کے کامیابی کے امکانات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ پارٹی قائدین نے کانگریس کے باغیوں کو جو بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں ٹکٹ دینے پر ناراضگی کی لہر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’مودی لہر‘‘ اتراکھنڈ انتخابات میں اہم عناصر میں سے ایک ہے ۔ یہاں پارٹی ترقی کے موضوع پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک بااصول پارٹی ہے اور اس کے کارکن پوری وابستگی کے ساتھ کام کرتے ہیں جو لوگ حد سے زیادہ پرعزم ہوتے ہیں وہی پارٹی کے ساتھ بغاوت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ باغیوں کے خلاف کارروائی کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان افراد نے پارٹی کی جانب سے انہیں دستبردار ہونے کی ترغیب دینے کے باوجود آزاد امیدواروں کی حیثیت سے مقابلہ کرنے کا انہوں نے فیصلہ کیا ہے ۔

بی جے پی نے 6 سال کیلئے 17 باغی قائدین کو معطل کردیا ہے ۔ اس کے برعکس 12 سے زیادہ ممتاز کانگریسی قائدین نے کانگریس سے بغاوت کرکے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ جنہیں 70 رکنی اسمبلی کی 13 نشستوں سے بی جے پی کے ٹکٹ دیئے گئے ہیں ۔ اتراکھنڈ میں رائے دہی /15 فبروری کو مقرر ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ ان افراد نے کانگریس سے اس لئے ترک تعلق کیا کیونکہ وہ ہریش راوت حکومت اور پارٹی کی مرکزی قیادت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے گٹھن محسوس کررہے تھے ۔ انہیں یہ بھی احساس تھا کہ صرف مودی اور بی جے پی اتراکھنڈ کو ترقی کے ذریعہ نجات دلاسکتے ہیں ۔ اسی وجہ سے انہوں نے کانگریس سے ترک تعلق کرلیا ۔ کسی کو بھی ریاستی انتخابات سے پہلے چیف منسٹری کا امیدوار مقرر نہ کرنے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے بھٹ نے کہا کہ سیاسی حکمت عملی وقتاً فوقتاً تبدیل ہوتی رہتی ہے ۔ اس کا انحصار حالات پر ہوتا ہے ۔ پارٹی نے اتراکھنڈ میں انتخابات کیلئے اجتماعی قیادت کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بی جے پی بعض اوقات چیف منسٹری کے امیدوار کو نامزد کرتی ہے اور بعض اوقات اجتماعی قیادت پر انحصار کرتی ہے ۔ اس کا انحصار حالات پر ہوتا ہے ۔ ہریانہ میں بھی ہم نے چیف منسٹری کے امیدوار کو نامزد نہیں کیا تھا اس کے باوجود انتخابی نتائج بہتر رہے ۔