پیارے بچو! آج دنیا میں ہر طرف خلفشار، بے چینی اور اضطراب کی سی کیفیت ہے۔ ہر شخص سکون چاہتا ہے لیکن امن اور سکون جیسی نعمتیں شاید اس دنیا سے اُٹھ چکی ہیں اور یہ سب کچھ ہماری آپس کی نااتفاقی کا نتیجہ ہے۔ تعصبات لوگوں کے دلوں میں جڑ پکڑ چکے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں نفرت کے جذبات سلگتے رہتے ہیں جو بعد میں جنگوں اور فسادات کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔
امن قائم کرنے کیلئے آپس میں اتحاد بنیادی ضرورت ہے اور اتحاد اس وقت تک قائم نہیں ہوسکتا جب تک لوگوں میں محبت نہ ہو کیونکہ قومی اتحاد کی بنیاد آپسی محبت پر ہے۔ اگر کسی شخص کو وطن سے محبت ہوگی تو یقینی طور پر اسے اپنے وطن کے لوگوں سے بھی محبت ہوگی۔ جیسے ہر پیڑ پر پھول، پتے اور شاخیں علاحدہ ہوتی ہیں مگر وہ درخت ہی کہلاتا ہے اسی طرح ہم ایک ہی درخت یعنی اس دھرتی کے پھل اور پھول ہیں۔ تمام انسان آپس میں برابر ہیں کوئی کمتر یا برتر نہیں اگر ہم سب اس نکتے کو سمجھ لیں اور اس پر عمل کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ پوری دنیا میں اتحاد قائم نہ ہو اور یہ دنیا امن و محبت اور خوشیوں کا گہوارہ بن جائے۔