’اب کی بار ۔ 300 پار ‘ مدھیہ پردیش میں مودی کا نعرہ

لوک سبھا انتخابات 2019 کے آخری انتخابی جلسہ سے خطاب ۔ دوبارہ کامیابی کا یقین
کھرگون ( مدھیہ پردیش ) 17 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے آخری انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بی جے پی زیر قیادت اتحاد کو پارلیمنٹ کی 300 سے زائد نشستیں حاصل ہونگی ۔ انہوں نے کھرگون میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے اظہار تشکر بھی کیا کہ وہ انہیں دوبارہ وزیر اعظم بنانے کے حق میں ووٹ دینے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام ایک اکثریتی حکومت تشکیل دینگے جو مسلسل دوسری مرتبہ ہوگی ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کشمیر سے کنیا کماری تک ‘ کچ سے کامروپ تک ساری قوم کا ایک ہی کہنا ہے کہ ’’ اب کی بار ۔ 300 پار۔ پھر ایک بار ۔ مودی سرکار ‘‘ ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بی جے پی زیر قیادت اتحاد کو 300 سے زائد نشستیں حاصل ہوجائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی زیر قیادت اتحاد ہی در اصل ملک کے 130 کروڑ عوام کی پسند ہے ۔ اس اتوار کو جب عوام ووٹ ڈالیں گے تو ایک تاریخ رقم ہوگی ۔ کئی دہوں کے بعد عوام مسلسل دوسری مرتبہ ایک اکثریتی حکومت کو منتخب کریں گے ۔ مدھیہ پردیش میں چوتھا اور آخری لوک سبھا انتخابات کا مرحلہ 19 مئی کو منعقد ہونے والا ہے جو ملک میں ساتواں اور آخری مرحلہ ہوگا ۔ مودی نے اپنی تقریر میں جدوجہد آزادی کا تذکرہ بھی کیا اور ان مقامات کا بھی تذکرہ کیا جہاں انہوں نے جاریہ لوک سبھا انتخابات کیلئے اپنا پہلا انتخابی جلسہ کہاں منعقد کیا تھا اور آخری جلسہ کہاں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پہلی انتخابی ریلی اترپردیش میں میرٹھ کے مقام پر منعقد ہوئی تھی اور آخری جلسہ کھرگون مدھیہ پردیش میں منعقد ہو رہا ہے ۔ یہ ایک تاریخی پس منظر کی بات ہے کیونکہ میرٹھ اور کھرگون کے درمیان ایک تعلق ہے جس کا بہت کم تذکرہ کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یہ دونوں ہی شہر 1957 کی پہلی جنگ آزادی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ہی شہروں نے حب الوطنی کو فروغ دیا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ اس بار کے انتخابات سابق کے تمام انتخابات سے مختلف ہیں۔ اس بار ہندوستان کے عوام کسی پارٹی کیلئے نہیں اپنے ملک کیلئے ووٹ دے رہے ہیں۔ یہ لوگ ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کیلئے ووٹ دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں مختلف موضوعات پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ۔

گوڈسے پر پارٹی قائدین کے بیانات بی جے پی نظریہ کے مغائر
اندرون دس یوم تادیبی کارروائی کمیٹی رپورٹ پر اقدام متوقع ۔ بی جے پی صدر امیت شاہ کا بیان
نئی دہلی 17 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی صدر امیت شاہ نے ناتھو رام گوڈسے سے متعلق بیانات پر پارٹی قائدین کی سرزنش کی ہے ۔ واضح رہے کہ بی جے پی کے تین قائدین بشمول بھوپال کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ناتھو رام گوڈسے کی ستائش کی تھی اور اسے دیش بھکت قرار دیا تھا ۔ امیت شاہ نے کہا کہ پارٹی نے ان کے بیانات کا سخت نوٹ لیا ہے کیونکہ یہ بیانات پارٹی نظریات کے مغائر ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ ان پارٹی قائدین کے بیانات کے تعلق سے پارٹی کی تادیبی کارروائی کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک رپورٹ پیش کرے تاکہ مزید کارروائی کی جاسکے ۔ اپنے مسلسل ٹوئیٹس میں امیت شاہ نے کہا کہ لوک سبھا امیدوار پرگیہ ٹھاکر ‘ مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے اور پارٹی ایم پی نلن کتیل نے ناتھو رام گوڈسے کے تعلق سے جو بیانات دئے ہیں وہ پارٹی نظریات کے مغائر ہیں۔ پارٹی نے ان کے بیانات کا سخت نوٹ لیا ہے ۔ امیت شاہ نے کہا کہ یہ ریمارکس ان کے شخصی بیانات ہوسکتے ہیں اور بی جے پی کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ امیت شاہ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ان قائدین نے اپنے بیانات واپس لے لئے ہوں اور معذرت خواہی بھی کرلی ہو لیکن ان کے بیانات عوام کیلئے اور بی جے پی کیلئے قابل قبول نہیں تھے اور نہ ہی یہ پارٹی نظریات کے مطابق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بیانات کا سخت نوٹ لیتے ہوئے پارٹی نے اس مسئلہ کو پارٹی کی تادیبی کارروائی کمیٹی سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس مسئلہ پر تادیبی کارروائی کمیٹی کی جانب سے اندرون دس یوم ایک رپورٹ حاصل کی جائیگی تاکہ مزید کوئی کارروائی کی جاسکے ۔ پرگیہ ٹھاکر نے کل ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ناتھو رام گوڈسے ایک محب وطن تھا اور محب وطن ہی رہے گا ۔ مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے نے پرگیہ کے بیان کے بعد اپنے ٹوئیٹر پر کہا تھا کہ یہ اچھی بات ہے کہ اب ناتھو رام گوڈسے کو ایک الگ پس منظر میں پیش کیا جارہا ہے اور ان کی شبیہہ کو صاف کیا جاسکتا ہے ۔ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ نلن کتیل نے ایک ٹوئیٹ میں گوڈسے کا تقابل راجیو گاندھی سے کیا تھا ۔