اب ٹرافک قوانین توڑنے سے قبل دوبار سونچنا ہوگا

پارلیمنٹ میں نیا بل پیش کیا جائے گا ، 5 تا 12 ہزار روپئے جرمانہ ، ڈی سی پی ٹرافک سدھیر بابو
حیدرآباد ۔ 18 ۔ ستمبر : ( ایجنسیز ) : شہر میں ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کے سبب آئے دن بے حد مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ گاڑی رانوں کی جانب سے ٹرافک قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی پر روک لگانے کی غرض سے مرکزی وزارت روڈ ٹرانسپورٹ نے حال میں نئے روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ سیفٹی بل 2014 کو متعارف کیا ہے ۔ اس نئے مسودہ بل کی رو سے اوور اسپیڈ پر پانچ ہزار تا بارہ ہزار پانچ سو روپئے جرمانہ عائد کیا جائے جب کہ موجودہ طور پر جرمانہ کی رقم چار سو تا ایک ہزار روپئے ہے ۔ گاڑی رانوں کو ریڈ سگنل عبور کرنے پر پانچ ہزآر تا پندرہ ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا جائے گا ۔ اس کے ساتھ لائسنس کی ایک ماہ کے لیے منسوخی بھی شامل ہے ۔ کابینہ میں منظوری کے بعد بل کو سرمائی سیشن میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ۔ حیدرآباد ٹرافک پولیس اتھاریٹی نے بل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ضمن میں کوئی احکامات وصول نہیں ہوئے ۔ ڈی سی پی سدھیر بابو نے بتایا کہ ملک میں ٹرافک کی شدید خلاف ورزی کے وجہ ہی جرمانے کی رقم میں اضافہ کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جرمانے کی رقم زیادہ ہونے پر ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کا خطرہ کم رہتا ہے ۔ ایک ریٹائرڈ انجینئر پانڈو رنگاوٹل نے بتایا کہ لوگ سگنلس کو پھلانگتے ہوئے ، اوور اسپیڈ ، غلط سمت میں ڈرائیونگ اور دیگر خلاف ورزی کرتے ہوئے مکمل طور پر ٹریفک قوانین کو پس پشت ڈال رہے ہیں ۔ بھاری جرمانے ہی اس خلاف ورزی کا علاج ہے ۔ ڈی سی پی سدھیر بابو نے بتایا کہ کوئی ہندوستانی شہری باہر جاتا ہے تب ٹرافک قوانین کا لحاظ کرتا ہے اور اپنے ملک واپس آنے پر خلاف ورزی کرتا ہے ۔ شہریوں کو اپنی ذمہ داری محسوس کرنا چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرافک قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکبین کے مکانات پر ای چالانات روانہ کئے گئے تاہم کئی مکینوں نے اپنے پتے تبدیل کردئیے جس سے چالانات ان تک نہیں پہنچ سکے ۔ اس پر ای میل روانہ کرنے کی تجویز رکھی تاہم یہ مسئلہ کا مکمل حل نہیں تھا ۔ اس پر عوام یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کا آئی ڈی ہیک کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرافک پولیس اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے آر ٹی اے حکام کے ساتھ مل کر کوئی حل نکالنے پر غور کررہی ہے ۔ بہرکیف اب نئے قوانین کے سبب خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹرافک خلاف ورزی کرنے سے قبل دوبار سونچنا پڑے گا ۔۔