کانگریس قائدین نوٹوں کے تھیلوں کی طرح جائیدادوں سے بھی محروم ہونگے ‘ ہماچل میں انتخابی جلسوں سے خطاب
سندر نگر / کنگرا ۔ /4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج ’ بے نامی جائیدادوں‘ کے خلاف بڑی کارروائی کا اشارہ دیا اور کہا کہ کانگریس کو فکر لاحق ہوگئی ہے کیونکہ حکومت کی اس کارروائی میں کانگریس قائدین کو بھی نہیں بخشا جائے گا ۔سندرنگر میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کرپشن کے مسئلہ پر کانگریس کو انہوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ نریندر مودی نے کہا کہ نوٹ بندی کے خلاف کانگریس کی مہم عوام کو گمراہ کرنے اور بے نامی جائیدادوں کے خلاف ان (مودی) کے طوفان کھڑا کرنے سے پہلے ان کے خلاف ماحول تیار کرنے کی کوشش ہے ۔ انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ غریبوں سے جو کچھ لوٹا گیا انہیں واپس کیا جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایسے حالات تیار کررہے ہیں جہاں کانگریس قائدین کو انکی بے نامی جائیدادوں پر دوبارہ دعویٰ کرنے کا اختیار نہ رہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ کانگریس نے ہماچل پردیش میں شکست تسلیم کرلی ہے کیونکہ پارٹی کے سینئر قائدین ریاست میں انتخابی مہم سے فرار ہوگئے اور چیف منسٹر ویربھدرا سنگھ کو یکا و تنہا چھوڑدیا ہے ۔ ریاست کے سب سے بڑے ضلع کنگرا میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کرپشن کے مسئلہ پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور پارٹی کو دیمک سے تعبیر کیا ۔ انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ کانگریس کو اسمبلی انتخابات میں شکست فاش دیں اور بی جے پی کو تین چوتھائی اکثریت سے کامیاب بنائیں ۔
کانگریس کی جانب سے نوٹ بندی کے ایک سال پورے ہونے پر ’کالادن‘ منانے کے اعلان کا بالواسطہ ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی اسے ’’یوم کالادھن‘‘ کے طور پر منائیں گی اور ان کے پتلے نذرآتش کئے جائیں گے کیونکہ کرپشن کے خلاف ان کی لڑائی سے وہ برہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے بعض قائدین کے بارے میں انہیں اطلاع ملی کہ چند 500 روپئے نوٹ کے تھیلوں اور بعض 1000 روپئے نوٹ کے تھیلوں سے محروم ہوگئے ۔ اس دوران مودی نے بے نامی قانون کی تیاری کرلی اور انہیں فکر ہے کہ مودی اس کا نتیجہ بھی دکھائے گا ۔ انہیں فکر اس بات کی ہے کہ زمینات ، فلیٹس ، دکانات کو جس طرح 500 اور 1000 روپئے کی طرح چھپاکر رکھا گیا تھا وہ سب باہر آجائے گا ۔کانگریس نے 8 نومبر کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ کچھ موم بتیاں جلاتے ہوئے اور کچھ لوگوں کو اکساتے ہوئے وہ لوگ ( کانگریس ) انہیں ( مودی کو ) روک نہیں سکیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس طرح کی حکمت عملی سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں کیونکہ وہ سردار پٹیل کے پیرو ہیں۔ کانگریس قائدین کو اندیشے ہیں کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف کارروائی میں بھی ان کا نقصان ہوگا اسی لئے یہ لوگمودی کی جانب سے بے نامی جائیدادوں پر طوفان کھڑا کرنے سے پہلے ہی ایسا ماحول پیدا کر رہے ہیں ۔ یہ لوگ یوم سیاہ کو عوام کو گمراہ کرنے منا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ کئی کانگریس قائدین ہیں جنہوں نے شائد کار اور مکانات جیسے اثاثے اپنے ڈرائیورس اور باورچیوں کے ناموں پر خرید چکے ہوں۔
مودی نے کہا کہ ایسے لوگوں سے وہ یہی کہنا چاہتے ہیں کہ جب انہیں جائیدادوں کی ملکیت منتقل کرنے کیلئے کہا جائے تو وہ ایسا کرنے سے گریز کریں۔ مودی نے ادعا کیا کہ وہ ایسی صورتحال پیدا کرنے جا رہے ہیں جس میں بے نامی جائیدادیں رکھنے والے افراد اسے واپس طلب نہیں کرسکیں گے ۔ یہ عوام کا پیسہ ہے ۔ یہ عوام سے لوٹ کر جمع کیا گیا ہے اور اب اس کو عوام کی فلاح و بہبود کیلئے استعمال کیا جائیگا ۔ مودی نے کہا کہ ملک کے عوام نے 2014 میں انہیں اسی لئے اقتدار سونپا ہے کہ وہ کرپشن کے خلاف جدوجہد کرسکیں اور وہ ایسا کرنا جاری رکھیں گے ۔ مودی نے نوٹ بندی کے خلاف مہم پر کانگریس کا مضحکہ اڑایا اور کہا کہ بعض وقتوں میں خدا اپوزیشن جماعت کو کچھ عقل دیتا ہے اور وہ ان ( مودی ) کے کام آتی ہے ۔ انہوں نے یو پی اے دور میں پیش آئے اسکامس کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسے یوم سیاہ منانے کا کوئی حق نہیں رہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے گناہ اتنے ہیں کہ لوگ 100 سال بعد بھی ایماندار ی کے مسئلہ پر اس پر بھروسہ نہیں کرینگے ۔ مودی نے دعوی کیا کہ وہ کرپشن کے خلاف بے تکان جدوجہد کر رہے ہیں جسے سابقہ حکومتوں میں زبردست عروج حاصل ہوا تھا ۔ ملک کے عوام نے انہیں اقتدار کے مزے لینے نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف جدوجہد کرنے کیلئے ہی ووٹ دیا تھا ۔