ابو دوجانہ کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں ریل خدمات معطل

سری نگر ، 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وسطی کشمیر کے بڈگام اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان ریل خدمات کی تین روزہ معطلی کے بعد بدھ کے روز پوری وادی میں یہ خدمات معطل کردی گئیں۔ وادی میں ریل خدمات کی معطلی کا اقدام کشمیری علیحدگی پسند قیادت کی طرف سے جنوبی کشمیر میں لشکر طیبہ چیف کمانڈر ابودوجانہ کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں ایک عام نوجوان کی ہلاکت جبکہ درجنوں دیگر کو زخمی کرنے کے خلاف دی گئی ’کشمیر بند‘کی اپیل کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وادی کشمیر میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کی موبائیل انٹرنیٹ خدمات آج مسلسل دوسرے دن بھی معطل رہیں۔ بڈگام اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات 30 جولائی کو جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ٹہاب میں ایک مسلح تصادم کے دوران دو جنگجوؤں کی ہلاکت کے تناظر میں تشدد بھڑک اٹھنے کے خدشے کے پیش نظر معطل کی گئی تھیں۔اگرچہ ریلوے حکام کے مطابق ان خدمات کو منگل کے روز بحال کیا جانا تھا، لیکن ضلع پلوامہ میں منگل کو تازہ مسلح تصادم میں لشکر طیبہ چیف کمانڈر ابو دوجانہ سمیت دو جنگجوؤں کی ہلاکت کے پیش نظر ریل خدمات کو بدستور معطل رکھا گیا۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایاکہ ہم نے بڈگام اور بانہال کے درمیان ریلوے خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر آج چوتھے روز بھی معطل رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور سول انتظامیہ کی ایڈوائزری پر آج وسطی کشمیر کے بڈگام اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان بھی ریل خدمات کو معطل کردیا گیا ہے ۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ ہم ریل خدمات کو منگل کے روز بحال کرنے کا ارادہ رکھتے تھے ، لیکن ہمیں انتظامیہ کی طرف سے ایک تازہ اڈوائزری موصول ہوئی جس میں ہمیں خدمات کو بدستور معطل رکھنے کے لئے کہا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ریل خدمات کو بحال کردیا جائے گا۔ وادی میں رواں ماہ کے دوران ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر پانچ دفعہ معطل کیا گیا۔ جون کے مہینے میں ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر کم از کم چار مرتبہ معطل کیا گیا تھا۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ماضی میں تشدد کے واقعات کے دوران وادی میں ریلوے املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا ۔