حامیوں سے عراق اور شام میں نقصانات کے باوجود ثابت قدم رہنے کی اپیل
قاہرہ ؍ واشنگٹن ۔ 23 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ابوبکر البغدادی جو اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد گروپ کا مفرور سربراہ ہے، اس نے لگ بھگ ایک سال میں اپنی پہلی مبینہ تقریر میں اپنے حامیوں سے کہا ہیکہ استقلال کے ساتھ اپنے قدم جمائے رکھے حالانکہ انہیں عراق اور شام میں نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔ 55 منٹ کی ریکارڈنگ جو آفیشل آئی ایس آئی ایس میڈیا ونگ الفرقان نے گذشتہ روز جاری کی، وہ ایسی اطلاعات کے پس منظر میں سامنے آئی ہیکہ ابوبکر کو گذشتہ سال مئی میں ایک روسی فضائی حملہ میں شاید ہلاک کردیا گیا تھا۔ یہ حملہ شامی شہر رقہ کے مضافات میں ہوا تھا جو اس گروپ کا بنیادی طور پر طاقتور گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ابوبکر بغدادی کا حقیقی نام ابراہیم عود ابراہیم البدری ہے۔ اسے جولائی 2014ء میں شمالی عراقی شہر موصل کی مسجد سے خلافت کا اعلان کرنے کے بعد سے عوام میں نہیں دیکھا گیا تھا۔ اس کا آخری آڈیو پیام ستمبر 2017ء میں جاری ہوا تھا۔ اپنے تازہ ترین میسیج میں ریکارڈنگ والا شخص اعتراف کرتا ہیکہ آئی ایس آئی ایس گروپ کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور یہ اللہ کی طرف سے آزمائش ہے۔ چنانچہ انہیں قدم جمائے رکھنے کی ضرورت ہے۔ بعدازاں وہ شخص اپنے حامیوں سے کہتا ہیکہ انہیں خوف اور بھوک سے آزمایا جارہا ہے لیکن خوشخبری ان ہی کو دی جائے گی جو صبر کے ساتھ ثابت قدم رہے۔