ابوالکلام آزاد اورینٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی تزئن نو کی تجویز

نمائش ، سمینارس ، سمپوزیمس کے احیاء پر غور ، ڈاکٹر احمد علی کا بیان
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری : ( پریس نوٹ ) : ریسرچ اسکالرس اور قارئین کو سہولت پہنچانے کے لیے ابوالکلام آزاد اورینٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ باغ عامہ کے شعبہ جات کو منظم کرنے اور ادارہ کی تزئین نو کا عمل چار مراحل میں مکمل کیا جائے گا ۔ انسٹی ٹیوٹ کے اعزازی سکریٹری و ڈائرکٹر احمد علی نے بتایا کہ عوام کو کتب خانہ سے جوڑنے کے لیے ہفتہ واری لکچرس ، مذہبی اور تاریخی عنوانات پر نمائشوں کا انعقاد ، محققین کے لیے سمینار ، علمی مذاکرہ کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے گا ۔ ریسرچ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے کمپیوٹر لیاب کو منظم کرنے کے ساتھ ساتھ دارالمطالعہ کو وسعت دی جائے گی ۔ اسکالرس کے لیے کیبن کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا ۔ صدر نشین ادارہ کی زیر نگرانی ایک ٹیم مخطوطات کے کٹیلاگنگ کے کام کا آغاز کرچکی ہے ۔ دوسرے مرحلہ میں مخطوطات کے تحفظ کا کام ماہرین کی ایک ٹیم انجام دے گی ۔ اور مخطوطات کا جاپانی ٹکنالوجی سے تحفظ کیا جائے گا ۔ اس کام کے آغاز و اختتام پر مخطوطات کو ڈیجٹائز بھی کیا جائے گا ۔ تیسرے مرحلے میں مطبوعات کو زبان واری علحدہ کیا جائے گا اور چوتھے مرحلے میں لائبریری سائنس کے اصولوں پر ان کی کیٹلاگنگ کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ادارہ بہت ہی قدیم ہے جس کا آغاز 1956 میں عمل میں آیا تھا ۔ ادارہ کے اولین صدر نواب مہدی نواز جنگ ، نائب صدر بیرسٹر نواب میر اکبر علی خاں اور سکریٹری ڈائرکٹر جناب محی الدین قادری زور تھے ۔ ادارہ اس بات کی کوشش کررہا ہے کہ اس کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو اور تحقیقی و اشاعتی کام حسب سابق چلتے رہیں ۔۔