ائمہ و موذنین کی اعزازیہ اسکیم میں محکمہ اقلیتی بہبود اہم رکاوٹ

وقف بورڈ اور ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر دفاتر میں درخواستوں کی وصولی سے انکار ، درخواست گذار مایوس لوٹنے پر مجبور
حیدرآباد۔ 4 ۔جنوری ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کی جانب سے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ اعزازیہ سے متعلق اسکیم پر عمل آوری میں خود محکمہ کے عہدیدار رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔ اس بات کا انکشاف آج اس وقت ہوا جب حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے کئی ائمہ اور مؤذنین آن لائین درخواستیں داخل کرنے کے بعد ہارڈ کاپی حوالہ کرنے کیلئے حج ہاؤز پہنچے۔ وقف بورڈ اور ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفس حیدرآباد کے عہدیداروں نے درخواستوں کی نقل وصول کرنے سے انکار کردیا جس کے باعث ضعیف العمر ائمہ و مؤذنین کو کئی گھنٹوں تک انتظار کی زحمت اٹھانی پڑی اور آخر کار وہ مایوس لوٹ گئے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق آن لائین درخواستیں داخل کرنے کے بعد ہاٹ کاپی متعلقہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کے دفتر میں داخل کی جانی چاہئے لیکن حیدرآباد کا اقلیتی بہبود دفتر احکامات پر عمل آوری سے صاف انکار کر رہا ہے۔ ائمہ و مؤذنین نے اس سلسلہ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ محمد اسد اللہ سے شکایت کی۔ انہوں نے بتایا کہ اضلاع میں تمام ضلعی دفاتر امیدواروں کی ہارڈ کاپی وصول کر رہے ہیں لیکن حیدرآباد ڈی ایم ڈبلیو آفس میں قبول کرنے سے انکار سے متعلق شکایات ملی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سکریٹری اقلیتی بہبود نے اس سلسلہ میں واضح طور پر احکامات جاری کئے لیکن عہدیدار اس پر عمل آوری سے گریز کر رہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت 5,000 مساجد کے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ ایک ہز ار روپئے اعزازیہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تاہم ابھی تک 2500 درخواستیں آن لائین داخل کی گئی ہیں۔ درخواستیں داخل کرنے کی آخری تاریخ 10 جنوری مقرر ہے۔ اگر امیدواروں کی ہارڈ کاپی قبول نہیں کی گئی تو ان کی درخواستیں از خود مسترد ہوجائیں گی ۔ اس طرح اقلیتی بہبود کے دفتر حج ہاؤز کے عہدیدار ہی اسکیم کو ناکام کرنے کے در پہ نظر آرہے ہیں۔ ائمہ اور مؤذنین نے شکایت کی کہ ضعیف العمر افراد کو کئی مرتبہ گراؤنڈ فلور اور چھٹویں منزل جانا پڑا لیکن ان کی سنوائی کرنے والا کوئی نہیں تھا ۔ اسی دوران وقف بورڈ کے حکام نے درخواستوں کی رہنمائی کیلئے ایک خصوصی سیل کے قیام کا اعلان کیا تھا لیکن آج تک یہ سیل قائم نہیں کیا گیا ۔ چوتھی منزل پر خصوصی سیل کے قیام کا اعلان کیا گیا لیکن وہاں کوئی موجود نہیں ہے ۔ اس سیکشن میں کمپیوٹر اور دیگر سہولتیں فراہم کرتے ہوئے آن لائین رجسٹریشن کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ خصوصی سیل کیلئے جن افراد کے ناموں کا اعلان کیا گیا وہ بھی ائمہ اور مؤذنین کی رہنمائی کیلئے موجود نہیں تھے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو حیدرآباد میں یہ اسکیم کامیاب نہیں ہوپائے گی جبکہ اضلاع میں حوصلہ افزاء ردعمل کی اطلاعات ملی ہیں۔ اس اسکیم کیلئے حکومت نے 12کروڑ روپئے وقف بورڈ کو مختص کئے ہیں۔