مسجد کمیٹی کے صداقت نامہ سے استثنیٰ دیا جائے گا ، درخواستوں کے ادخال میں بھی سہولت
حیدرآباد۔/5جنوری، ( سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ اعزازیہ کی ادائیگی سے متعلق اسکیم پر کامیاب عمل آوری کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود نے شرائط میں مزید نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ درخواستیں داخل کرنے کیلئے جو شرائط مقرر کی گئیں ان میں نرمی دی جائے گی اور درخواست گذار کو متعلقہ مسجد کمیٹی کے صداقتنامہ کی پیشکشی سے مستثنی قرار دیا جائیگا۔ اس سلسلہ میں بہت جلد احکامات جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ کی 5ہزار مساجد کے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ ایک ہزار روپئے اعزازیہ جاری کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے جس کیلئے وقف بورڈ کو بجٹ جاری کردیا گیا ہے۔ مختلف گوشوں سے سکریٹری اقلیتی بہبود کو شکایت ملی ہے کہ بعض مسجد کمیٹیاں ائمہ اور مؤذنین کو صداقت نامہ جاری کرنے سے انکار کررہی ہیں جس سے وہ اسکیم سے محروم ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کا مقصد غریب ائمہ و مؤذنین کو فائدہ پہنچانا ہے۔ ایسے میں مساجد کمیٹی کا یہ رویہ مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد شرائط میں نرمی پیدا کرتے ہوئے درخواستوں کے ادخال کیلئے مدت کا تعین بھی ختم کردیا جائے گا تاکہ کسی بھی وقت درخواستیں داخل کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت درخواستوں کے ادخال کی آخری تاریخ 10جنوری مقرر کی گئی تاہم ائمہ و مؤذنین کو درپیش مسائل کو دیکھتے ہوئے مدت کا تعین ختم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن درخواستوں کے ادخال کے بعد امیدوار اس کی ہارڈ کاپی اپنے شناختی کارڈ، آدھار کارڈ، بینک پاس بک کی نقل، اور دو فوٹوز کے ساتھ متعلقہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر کے دفتر میں داخل کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو ڈی ایم ڈبلیو آفس میں ہارڈ کاپی قبول کرنے سے انکار کیا جارہا ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سید عمر جلیل نے ائمہ و مؤذنین کی رہنمائی کیلئے حج ہاوز میں خصوصی سیل کو کارکرد بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ محمد اسد اللہ سے کہا کہ وہ خصوصی سیل کے ذریعہ درخواست گذاروں کی رہنمائی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اعزازیہ کی رقم مساجد کے انتظامیہ سے ملنے والے مشاہیرہ کے علاوہ ہے اور موجودہ گرانی میں ماہانہ ایک ہزار روپئے ائمہ و مؤذنین کیلئے کسی قدر راحت کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درخواستوں کی جانچ اور متعلقہ مساجد پہنچ کر ویریفکیشن کیلئے حج کمیٹی کے اسٹاف کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ حج کمیٹی کے جو 10ملازمین ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفس حیدرآباد کو الاٹ کئے گئے ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے لہذا انہیں مزید ایک ماہ تک ائمہ اور مؤذنین کی درخواستوں کی جانچ کے کام پر متعین کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حج 2016کیلئے درخواستوں کے ادخال کی تاریخ سے حج کمیٹی کی سرگرمیوں کا آغاز تو ہوتا ہے لیکن تمام ملازمین اس کام میں مصروف نہیں رہتے لہذا انہیں ائمہ و مؤذنین کی اسکیم کیلئے استعمال کرنے کی تجویز ہے۔ اسی دوران چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ نے حیدرآباد اقلیتی بہبود دفتر عملے کی غیر ذمہ داری اور ائمہ و مؤذنین کو پریشانی میں مبتلاء کرنے کے بارے میں سکریٹری سے شکایت کی اور کہا کہ ملازمین ہارڈ کاپی قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ حج ہاوز میں آج مختلف مقامات پر نوٹس چسپاں کرتے ہوئے ہارڈ کاپی ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفس میں جمع کرنے کی اطلاع دی گئی۔