ائمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کیلئے بجٹ حصول کی کوشش

وقف اراضیات کے تحفظ پر توجہ، ملازمین کو جوابدہ بنانے کی مساعی، سی ای او کا وقف بورڈ کو بہتر بنانے اقدامات

حیدرآباد۔/25مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کے چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے ایم اے منان فاروقی نے تمام شعبہ جات کی کارکردگی بہتر بنانے اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں اسٹاف کو متحرک اور جوابدہ بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے جاریہ مالیاتی سال ائمہ اور مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ سے متعلق 32 کروڑ 50 لاکھ روپئے کا بجٹ حاصل کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ مالیاتی سال کے اختتام کو چند دن باقی ہیں لہذا چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے اپنے ماتحت عہدیداروں کو فینانس ڈپارٹمنٹ روانہ کرتے ہوئے رقم کی اجرائی کی کوشش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود کا تعاون بھی حاصل کیا جارہا ہے۔ حکومت نے وقف بورڈ کے ذریعہ ائمہ اور مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ کی اسکیم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا جس کے تحت 65کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے۔ پہلی قسط کے طور پر 16 کروڑ 25 لاکھ کی اجرائی عمل میں آئی اور 17مارچ کو محکمہ فینانس نے 32 کروڑ 50 لاکھ کی منظوری دی ہے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر منان فاروقی نے اس سلسلہ میں عہدیداروں سے مشاورت کی اور کہا کہ ائمہ و مؤذنین کی یہ اسکیم کسی بھی صورت میں متاثر نہ ہو لہذا بجٹ کو سرکاری خزانہ میں واپس ہونے سے بچایا جائے۔ حکومت نے اس اسکیم کے تحت آئندہ سال سے اعزازیہ کی رقم کو ایک ہزار روپئے سے بڑھا کر 1500 روپئے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منان فاروقی جنہوں نے جمعرات کو اپنے عہدہ کی ذمہ داری سنبھالی مختلف شعبہ جات کا شخصی طور پر جائزہ لیتے ہوئے عہدیداروں اور ملازمین کی کارکردگی اور ذمہ داریوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے پروٹیکشن شعبہ میں زیادہ وقت گذارا اور اسٹاف کو پابند کیا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ان کی آمدنی کو منشائے وقف کے مطابق مسلمانوں پر خرچ کرنے کے خالص جذبہ کے ساتھ وقف بورڈ آئے ہیں۔ منان فاروقی نے کہا کہ ہر سیکشن میں روزانہ کی بنیادوں پر فائیلس کی یکسوئی کی رپورٹ حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے وقف بورڈ میں درمیانی افراد کا اثر کم کرنے کیلئے سیکشنوں میں ان کے داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اہم اوقافی ریکارڈس کا تحفظ ہوسکے۔ ان کا احساس ہے کہ درمیانی افراد کی مداخلت سے کافی نقصان ہورہا ہے۔ کسی بھی کام کے سلسلہ میں ملازمین کو بات چیت کا اختیار نہیں ہوگا بلکہ صرف متعلقہ عہدیدار ہی عوام سے ربط میں رہیں گے اور ملاقات کے اوقات بھی مقرر کئے جائیں گے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے اسٹاف میں ڈسپلن پیدا کرنے کیلئے انہیں ٹریننگ فراہم کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تو وہ اپنے گھر کا جائزہ لیتے ہوئے اسے درست کررہے ہیں جب گھر کے بارے میں واقف ہوجائیں گے تب بیرونی اُمور پر توجہ دیں گے۔ محکمہ قانون سے تعلق رکھنے والے منان فاروقی نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے معاملہ میں وہ کسی غیر قانونی کام کی نہ ہی تائید کریں گے اور نہ ایسے کسی فیصلہ کو منظوری دیں گے۔ انہوں نے کسی بھی دباؤ کو قبول نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ وہ اللہ کی جائیدادوں کے سلسلہ میں جوابدہی کا احساس رکھتے ہیں۔
توقع کی جارہی ہے کہ منان فاروقی کے اقدامات سے بہت جلد وقف بورڈ کے تمام سیکشنوں میں کارکردگی کے معیار میں اضافہ ہوگا۔