ائمہ و مؤذنین کو ماہانہ اعزازیہ اسکیم کا اگست سے آغاز

خواہشمند حضرات سے درخواستیں مطلوب، سکریٹری اقلیتی بہبود عمر جلیل کا بیان

حیدرآباد۔/21جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے 5000 مساجد کے ائمہ اور موذنین کو ماہانہ اعزازیہ سے متعلق اسکیم پر عمل آوری کا اگسٹ سے آغاز ہوگا۔ وقف بورڈ کی جانب سے اس اسکیم سے استفادہ کے خواہشمند ائمہ اور موذنین سے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ اس اسکیم کیلئے حکومت نے 12کروڑ روپئے مختص کئے ہیں اور 5ہزار مساجد کے ائمہ و موذنین کو ماہانہ ایک ہزار روپئے اعزازیہ دینے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیک وقت اقلیتوں سے متعلق بعض دوسری اسکیمات کے اعلان کے سبب اعزازیہ سے متعلق اسکیم پر عمل آوری میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے درج اوقاف مساجد کے علاوہ دیگر مساجد کے ائمہ و موذنین کو بھی اعزازیہ کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ ایک ہفتہ کے بعد وقف بورڈ کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اسکیم سے استفادہ کے خواہشمندوں سے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم بالکلیہ طور پر رضاکارانہ ہے اور کسی بھی مسجد کیلئے اسکیم میں شمولیت کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ جو ائمہ اور موذنین حکومت کا اعزازیہ حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں درخواست داخل کرنا ہوگا۔ سید عمر جلیل نے بعض گوشوں میں پائی جانے والی بے چینی کا حوالہ دیتے ہوئے وضاحت کی کہ حکومت کی اس اسکیم میں شمولیت کیلئے کسی پر کوئی جبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعزازیہ کی رقم ائمہ اور موذنین کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرنے کی تجویز تھی تاہم ان کی تبدیلی کی صورت میں دشواریوں کو دیکھتے ہوئے مسجد کمیٹی کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم عہدیداروں سے مشاورت کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے رمضان المبارک کے موقع پر تلنگانہ کی 195مساجد میں مسلمانوں کیلئے دعوت افطار کے اہتمام کا فیصلہ کیا تھا اس کے علاوہ ایک لاکھ 95ہزار غریب خاندانوں میں کپڑے تقسیم کئے گئے۔ دعوت افطار اور کپڑوں کی تقسیم کیلئے 14کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے تھے اور عہدیدار اس بجٹ کے خرچ کے بارے میں تفصیلات اکٹھا کررہے ہیں۔