!ائمہ اور موذنین کو اعزازیہ اسکیم کے 26 کروڑ 50 لاکھ سرکاری خزانہ میں واپس

صرف 20 کروڑ کی اجرائی ، 32 کروڑ منظور کئے گئے تھے
حیدرآباد ۔ 27۔ مارچ (سیاست نیوز)  ائمہ اور مؤذنین کے ماہانہ اعزازیہ کے سلسلہ میں محکمہ فینانس نے 20 کروڑ روپئے جاری کردیئے ہیں جبکہ 32 کروڑ روپئے کی اجرائی کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔ ماہانہ اعزازیہ کی اسکیم پر وقف بورڈ کے ذریعہ عمل آوری کی جاتی ہے اور لمحہ آخر میں بجٹ کی منظوری کے باعث اکاؤنٹ میں حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ محکمہ فینانس نے اسکیم کے تحت 32 کرو ڑ روپئے کی اجرائی کا بی آر او جاری کیا تھا۔ وقف بورڈ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر کی عدم موجو دگی کے باعث حکومت نے اکاؤنٹس آفیسر کو بلز روانہ کرنے کا  اختیار دیا اور بلز کی روانگی کے بعد نئے چیف اگزیکیٹیو آفیسر ایم اے منان فاروقی نے بجٹ کے حصول کیلئے مساعی کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ بجٹ کی کمی کا بہانہ بناتے ہوئے محکمہ فینانس نے  32 کروڑ کے منجملہ صرف 20 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔ باقی رقم کے حصول کے سلسلہ میں مساعی جاری ہے۔ تاہم مالیاتی سال کے اختتام کے پیش نظر اس رقم کی اجرائی کے امکانات موہوم دکھائی دے رہے ہیں۔ بجٹ 2016-17 ء میں ائمہ اور مؤذنین کی اسکیم کیلئے 63  کروڑ روپئے مختص کئے گئے  اور حکومت پہلے مرحلہ میں 16 کروڑ 50 لاکھ روپئے جاری کئے۔ دوسری قسط کے طور پر 32 کروڑ کی منظوری دی گئی تاہم 20 کروڑ کی اجرائی عمل میں آئی ہے ۔ اس طرح مالیاتی سال کے اختتام پر اس اسکیم کے 26 کروڑ 50 لاکھ روپئے سرکاری خزانہ میں واپس ہوجائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کے پاس اس اسکیم کی پہلی قسط کی رقم سے 8 کروڑ روپئے باقی ہیں۔ حکومت نے آئندہ مالیاتی سال سے ائمہ اور مؤذنین کے اعزازیہ کی رقم کو ایک ہزار روپئے سے بڑھاکر 1500 کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔