31 اضلاع میں 7121 درخواستوں کی یکسوئی ، مزید ایک ہزار درخواستیں زیر التواء
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ کے ائمہ اور مؤذنین کو تقریباً 8 ماہ کے طویل انتظار کے بعد وقف بورڈ کی جانب سے بقایہ جات کی ادائیگی سے کسی قدر راحت ملی ہے ۔ حکومت نے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ اعزازیہ کی اسکیم کا آغاز کیا تھا لیکن وقف بورڈ اسکیم پر عمل آوری میں ناکام ثابت ہوا۔ ماہانہ اعزازیہ کی ادائیگی کے بجائے گزشتہ 8 ماہ سے رقومات جاری نہیں کی گئیں۔ شہر اور اضلاع سے تعلق رکھنے والے ائمہ و مؤذنین آخر کار بقایہ جات کے سلسلہ میں مایوس ہوگئے تھے لیکن حکومت کی مداخلت کے بعد وقف بورڈ نے 31 اضلاع کے 7121 ائمہ و مؤذنین میں 12 کروڑ 61 لاکھ 31 ہزار 500 روپئے جاری کردیئے ہیں۔ رمضان المبارک میں بقایہ جات کی اجرائی کے سلسلہ میں صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے خصوصی دلچپسی دکھائی ۔ متعلقہ سیکشن میں اسٹاف کی کمی کے باوجود موجودہ عملہ نے دن رات درخواستوں کی یکسوئی کرتے ہوئے 12 رمضان المبارک تک 7121 درخواستوں کی رقم جاری کردی ہے۔ متعلقہ سیکشن میں درخواستوں کی جانچ اور یکسوئی کیلئے اسٹاف کے علاوہ کمپیوٹرس کی بھی کمی ہے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے زائد کمپیوٹرس اور اسٹاف الاٹ کرنے سے اتفاق کیا تاکہ ہر ماہ پابندی سے اعزازیہ کی رقم ائمہ اور مؤذنین کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کردی جائیں۔ حیدرآباد میں 1051 درخواستوں کی یکسوئی کرتے ہوئے ایک کروڑ 46 لاکھ 90 ہزار روپئے جاری کئے گئے۔ نظام آباد دوسرے نمبر پر رہا جہاں 664 ائمہ اور مؤذنین میں بقایہ جات کے ساتھ ایک کروڑ 18 لاکھ 44 ہزار روپئے جاری کئے گئے۔ کاما ریڈی میں 293 ، منچریال 96 ، گدوال 179 ، آصف آباد 100 ، عادل آباد 143 ، محبوب آباد 113 ، ناگر کرنول 125 ء نرمل 189 ، جنگاؤں 130 ، بھوپال پلی 160 ، ورنگل رورل 157 ، ورنگل اربن 193 ، میدک 155 ، سدی پیٹ 205 ء جگتیال 218 ، پدا پلی 132 ، محبوب نگر 454 ، سرسلہ 112 کرویم نگر 255 ، سنگاریڈی 507 ، وقار آباد 108 ، کتہ گوڑم 48 ، کھمم 189 ، ونپرتی 99 ، میڑچل 82 ، رنگا ریڈی 237 ، یادادری 150 ، نلگنڈہ 363 اور سوریا پیٹ میں 216 درخواستوں کی یکسوئی کی گئی ہے۔ ریاست میں مزید تقریباً ایک ہزار ایسی درخواستیں ہیں جن کی جانچ کا کام جاری ہے۔ بیشتر ائمہ و مؤذنین دوسری مساجد منتقل ہوچکے ہیں اور متعلقہ انتظامی کمیٹیوں کی جانب سے وقف بورڈ کو اطلاع نہیں دی گئی ۔ واضح رہے کہ آندھراپردیش حکومت نے ائمہ اور مؤذنین کیلئے اعزازیہ کی جو اسکیم شروع کی ہے ، اس پر ماہانہ پابندی سے عمل کیا جارہا ہے ۔