حیدرآباد۔28مارچ(سیاست نیوز) حکومت ہند نے آیوش کے ڈاکٹر کو عصری میڈیکل پریکٹس کے لئے مختصر مدتی کور س کی تیاری کے سلسلہ میں پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کو قبول کرتے ہوئے برج کورس کی تیاری سے دستبرداری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب آیوش آیورویدا‘ یونانی‘ یوگا‘ سدا اور ہومیوپیتھی کے ڈاکٹرس ایلوپیتھی میں پریکٹس کے لئے اہل نہیں ہوں گے اور نہ ہی اس کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی کورس تیار کیا جائے گا لیکن ریاستوں کو اس سلسلہ میں فیصلہ کا اختیار دیا جائے گا۔ حکومت ہند نے جو منصوبہ تیار کیا تھا اس کے مطابق برج کورس کی فراہمی کے ذریعہ امتحان منعقد کرتے ہوئے آیوش کے ڈاکٹرس کو ایلوپیتھی میں پریکٹس کا موقع فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا تاکہ ڈاکٹرس کی قلت کو دور کرنے کے اقدامات کئے جاسکیں ۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے بعد محکمہ صحت عامہ و خاندانی بہبود نے ترمیم شدہ بل جلد ہی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں برج کورس سے دستبرداری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بتایاجاتاہے کہ ڈاکٹرس کی مختلف تنظیموں اور انڈین میڈیکل اسوسیشن کی جانب سے بھی اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے یہ کہا گیا تھا کہ ریاستوں کو اگر آیوش ڈاکٹرس کو برج کورس کے ذریعہ امتحان کامیاب کرتے ہوئے ایلوپیتھی کی پریکٹس کا موقع فراہم کا جاتا ہے تو ایسی صورت میں کئی نااہل بھی ایلوپیتھی میں پریکٹس شروع کرسکتے ہیں جو کہ انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔ حکومت ہند نے نیشنل میڈیکل کمیشن بل میں یہ تجویز رکھی تھی۔ اس کے علاوہ نیشنل میڈیکل کمیشن بل میں ایم بی بی ایس کی تکمیل پر قومی سطح پر امتحان منعقد کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن اس میں ترمیم کرتے ہوئے اب اس کا اختیار ریاستوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ریاستی سطح پر یہ امتحان منعقدکئے جاسکیں۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت نے 25ارکان پر مشتمل کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ کیا تھا لیکن پارلیمانی کمیٹی کی سفارش کے بعد اس کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے اور اب یہ تعداد 29 کردی جائے گی۔انڈین میڈیکل اسوسیشن نے پارلیمانی کمیٹی کی ان سفارشات کو بھی مسترد کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آیوش کے ڈاکٹرس کو برج کورس کے سلسلہ میں ریاستوں کو اختیار دیاجانا بھی درست نہیں ہے۔