مرکزی وزیر کا لفظ ’’مسلمان‘‘ کہنے سے گریز
نئی دہلی ۔ /22 فبرو ری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر سائنس و ٹکنالوجی ہرش وردھن نے آج یہ دعویٰ کیا ہے کہ عصری طب کا ماخذ ہندوستان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیچک کا ٹیکہ ایڈورڈ جینر کے دریافت کرنے سے پہلے ہی ہندوستان میں اس کا طریقہ علاج موجود تھا ۔ ہرش وردھن نے جو ایک ای این ٹی سرجن ہیں کہا کہ آج عصری میڈیسن کے نام پر جو کچھ ترقی ہوئی ہے یہ دراصل امریکہ کے راستے ہندوستان واپس لائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ آیوروید جسے ہندو طریقہ طب بھی کہا جاتا ہے اس کی تاریخ کا جب انہوں نے مطالعہ کیا تو یہ پتہ چلا کہ نویں صدی میں بغداد کے خلیفہ نے ہمارے آیوروید علم کا عربی اور فارسی زبان میں ترجمہ کرایا ۔ اسی علم کا دوبارہ سترہویں صدی میں یوروپی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا اور پھر یہی علم جسے عصری میڈیسن کہا جاتا ہے امریکہ کے راستے ہم تک پہنچا ہے ۔ اگر اس علم کا ماخذ جاننا چاہیں تو بنیادی طور پر ہندوستان ہے ۔ ہرش وردھن نے آج ویداس پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص یہ جانتا ہے کہ چیچک کا ٹیکہ ایڈورڈ جینر نے دریافت کیا لیکن ہمارے ویداس بتاتے ہیں کہ اس ٹیکہ کی دریافت سے کئی سو سال قبل اس ملک کے ہندو اور محمدؐ کی پیروی کرنے والوں (مسلمانوں) نے چیچک کا علاج شروع کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ شیخی نہیں بگھار رہے ہیںبلکہ حقیقت ہے جو ہمیشہ حقیقت ہی رہے گی ۔