نمائش میں آگ لگنے کے بعد افراتفری اور تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لٹیروں نے کئی اسٹالس کو لوٹ لیا۔ قیمتی اشیاء کشمیری خشک میوہ جات ، پارچہ جات کو بھی لوٹ کر فرار ہوئے۔ اپنے اسٹالس کی تباہی پر ماتم کرنے والے تاجرین کے سامنے یہ لٹیرے ان کی اشیاء کو لوٹتے رہے لیکن کسی نے متاثرین سے کوئی ہمدردی نہیں دکھائی ۔ اس واقعہ پر جہاں ہرانسانی دل ہمدردی کا اظہار کررہا تھا وہیں بے حس اور موقع کا فائدہ اٹھانے والے لٹیروں نے مال لوٹ لیا۔بتایا جاتا ہیکہ لٹیروں نے قیمتی اشیاء کو زیادہ تر نشانہ بنایا ۔ عوام بھی خاموش تماشائی بنے رہے ۔ افراتفری کے عالم میں کسی کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا تھا ۔ لوگ سمجھ رہے تھے کہ دکاندار کی اپنی اشیاء محفوظ مقام کو منتقل کررہے ہیں۔